سوشل میڈیا پر ایک نیوز ویب سائٹ کا اسکرین شاٹ وائرل ہو رہا ہے جس کے ساتھ یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ اقوام متحدہ نے عصمت دری کے واقعات پر بھارت کی تنقید کی ہے۔ وائرل نیوز کٹنگ کی سرخی ہے ’’بھارت بیمار ذہنیت کا غلام ہے جہاں ریپ کرنے والوں کو بچانے کے لیے ریلیاں نکالی جاتی ہیں – اقوام متحدہ‘‘
اس نیوز اسکرین شاٹ کو شیئر کرتے ہوئے، ایک یوزر نے لکھا، “ ایک اور ڈنکا بج گیا ہے ڈنکا پتی کا،
اس خبر کا اسکرین شاٹ بہت سے دوسرے یوزرس نے بھی اسی طرح کے کیپشن کے ساتھ شیئر کیا ہے، جسے یہاں، یہاں اور یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔
فیکٹ چیک
ڈی فریک ٹیم نے وائرل نیوز کٹنگ کی جانچ کے لیے گوگل پر ہیڈلائن کا ٹیکسٹ سرچ کیا۔ ہمیں یہ خبر ’دی جنمنچ‘ نامی پورٹل پر ملی، جسے 14 اپریل 2018 کو پوسٹ کیا گیا تھا۔ ہم نے پایا کہ اس خبر میں جموں و کشمیر کے کٹھوعہ ضلع میں 8 سالہ بچی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری اور قتل کے واقعہ پر ‘انڈین ایکسپریس’ کے حوالے سے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا بیان شائع کیا گیا ہے۔
اس کے بعد، ہماری ٹیم نے مزید تحقیقات کے لیے 14 اپریل 2018 کو ’انڈین ایکسپریس‘ کی شائع کردہ خبر کو دیکھا۔ اس خبر میں کہیں بھی اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ہندوستان کو ایک بیمار ذہنیت والا ملک نہیں قرار دیا۔ گوتریس نے کٹھوعہ ضلع میں آٹھ سالہ بچی کی اجتماعی عصمت دری اور قتل کے واقعہ کو ‘خوفناک’ قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ ملزمان کو ان کے جرم کی مناسب سزا دی جائے گی۔
اس کے علاوہ ہمیں ایسی کوئی میڈیا رپورٹ نہیں ملی جس میں گوتریس کا ہندوستان کو بیمار ذہنیت والا غلام ملک قرار دینے کا وائرل بیان شائع ہوا ہو۔
نتیجہ
ڈی فریک کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ اقوام متحدہ نے عصمت دری کے واقعات پر بھارت کو ‘بیمار ذہنیت کا غلام’ نہیں کہا ہے۔ اس فیکٹ چیک سے یہ بھی واضح ہوتا ہے کہ یوزرس نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا فیک بیان شیئر کیا ہے۔