Home / Misleading-ur / فیکٹ چیک: کیا اکھلیش یادو نے پاکستانی رکنِ پارلیمنٹ سیف اللہ سے ملاقات کی؟ نہیں، یہ دعویٰ غلط ہے

فیکٹ چیک: کیا اکھلیش یادو نے پاکستانی رکنِ پارلیمنٹ سیف اللہ سے ملاقات کی؟ نہیں، یہ دعویٰ غلط ہے

فیکٹ چیک: کیا اکھلیش یادو نے پاکستانی رکنِ پارلیمنٹ سیف اللہ سے ملاقات کی؟ نہیں، یہ دعویٰ غلط ہے

سوشل میڈیا پر سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اور کَنّوج سے رکنِ پارلیمنٹ اکھلیش یادو کی ایک شخص کے ساتھ تصویر شیئر کی جا رہی ہے۔ اس تصویر میں اکھلیش یادو بلیک پینٹ، سفید قمیض اور نیلی جیکٹ پہنے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر اس تصویر کو شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ جس شخص کے ساتھ اکھلیش یادو کھڑے ہیں وہ پاکستان کا رکنِ پارلیمنٹ سیف اللہ ہے۔

"جتندر پرتاپ سنگھ” نامی یوزرز نے اس تصویر کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، "اکھلیش یادو جی، یہ آپ کا پیارا دوست سیف اللہ ہے جو پاکستان کا رکنِ پارلیمنٹ ہے۔ آپ لندن میں اس سے ملتے بھی تھے، اس کے گھر جا کر ‘بوٹی’ بھی چباتے تھے۔ سنا ہے کہ آپ کی بیٹی لندن میں پڑھتی تھی تو اس نے ہر طرح سے داخلے میں مدد بھی کی تھی کیونکہ یہ برٹش سٹیزن بھی ہے۔ کیونکہ پاکستان میں دوہری شہریت قانونی ہے۔ یہ دیکھیے، کل اس نے پاکستان کی پارلیمنٹ میں آپ کی کتنی تعریف کی کہ میرا دوست، سماج وادی پارٹی کا صدر اکھلیش یادو بھی مودی حکومت کے ساتھ نہیں ہے، وہ پاکستان کا ساتھ دینے کو کہہ رہا ہے، وہ کہہ رہا ہے کہ یہ حملہ مودی حکومت نے کروایا ہے، یہ حملہ مودی حکومت کی سازش ہے۔ اکھلیش یادو آپ کو بہت بہت مبارکباد، آپ کے پاکستان کے دوست، جن کے ساتھ آپ کی گہری دوستی ہے، وہ آپ کی دی ہوئی اسکرپٹ پر بھارت کو بدنام کر رہے ہیں۔”

Link

اسی طرح کیپشن اور دعوے کے ساتھ یہ تصویر دیگر یوزرزس جیسے "ارون یادو” اور "زینت رانا” نے بھی شیئر کی ہے۔ یاد رہے کہ حال ہی میں ارون یادو نے سوشل میڈیا پر کئی فیک اور گمراہ کن خبریں پھیلائی ہیں۔

فیکٹ چیک

DFRAC کی ٹیم نے وائرل تصویر کا ریورس امیج سرچ کیا۔ یہ تصویر ہمیں "آشیش سراف” نامی ایک ویب سائٹ کی فوٹو گیلری میں ملی۔ آشیش سراف کی فوٹو گیلری میں ان کی بھارت کے کئی سابق صدور، نائب صدور اور لیڈروں کے ساتھ تصویریں موجود ہیں۔ آشیش سراف کی فوٹو گیلری کو یہاں کلک کر کے دیکھا جا سکتا ہے۔

Link

ہماری ٹیم نے پایا کہ آشیش سراف کی ویب سائٹ پر ان کے بارے میں تفصیلی معلومات دی گئی ہیں۔ ان کا جنم بھارت میں ہوا ہے، لیکن وہ اس وقت بیرونِ ملک مقیم ہیں۔ ان کے بارے میں لکھا گیا ہے: "آشیش سراف ایک عالمی شہری ہیں۔ ان کا جنم 1965 میں بھارت کے شہر ناگپور میں ہوا تھا۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم سینٹ جوزف، دارجیلنگ میں حاصل کی اور اس کے بعد ایک سال دُوْن اسکول میں پڑھے، اس کے بعد وہ تقریباً 10 سال بھارت کے مشرقی ساحلی علاقے وشاکھاپٹنم میں رہے۔ یہاں سے انہوں نے اپنی اسکولی تعلیم مکمل کی اور پھر 1987 میں منی پال انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، مینگلور یونیورسٹی سے انجینئرنگ میں گریجویشن مکمل کیا۔ گریجویشن کے بعد وہ خاندانی کاروبار میں شامل ہو گئے اور 1987 سے 1998 تک شری رام نگر میں رہے، جہاں انہوں نے اپنے والد آر کے سراف اور والدہ پرمیلا سراف سے کاروباری رموز سیکھے۔ انہوں نے ہارورڈ بزنس اسکول میں بھی ایک پروگرام میں شرکت کی اور 1996 میں آنر/پریزیڈنٹ مینجمنٹ پروگرام (OPM 24) کی فیلوشپ حاصل کی۔ آج وہ Fecore Global Private Limited کے چیئرمین اور CEO ہیں، جو ایک بین الاقوامی کاروباری فرم ہے اور عالمی سرمایہ کاری کے لیے مالی مشورہ فراہم کرتی ہے۔”

Link

ویب سائٹ پر موجود معلومات کے مطابق آشیش سراف کو 2002 میں بھارت میں مالدیپ کا اعزازی قونصل جنرل اور 2006 میں بہاماس کا اعزازی قونصل جنرل مقرر کیا گیا تھا۔ اگرچہ ہم آزادانہ طور پر ان دعوؤں کی تصدیق نہیں کرتے۔

Link

نتیجہ

DFRAC کے فیکٹ چیک سے یہ واضح ہوتا ہے کہ سوشل میڈیا پر اکھلیش یادو کی جس شخص کے ساتھ تصویر شیئر کی جا رہی ہے، وہ پاکستانی رکنِ پارلیمنٹ سیف اللہ نہیں بلکہ آشیش سراف ہیں۔ انٹرنیٹ پر دستیاب معلومات کے مطابق یہ دعویٰ گمراہ کن ہے۔

Tagged: