
فیکٹ چیک: کیا موہن بھاگوت نے کہا، ’’برہمنوں کی بیٹی دلتوں سے بیاہنے پر مٹے گا ذات پات‘‘؟ نہیں، یہ دعویٰ گمراہ کن ہے
سوشل میڈیا پر ABP News کا ایک انفوگرافک وائرل ہو رہا ہے۔ اس انفوگرافک میں موہن بھاگوت کے حوالے سے یہ جملہ لکھا ہے: ’’برہمنوں کی بیٹی دلتوں کے گھر بیاہنے سے مٹے گا ذات پات‘‘
اس انفوگرافک کو شیئر کرتے ہوئے ’آویش تیواری‘ نامی یوزر نے لکھا: ’’برہمنوں کی بیٹی دلت کے گھر بیاہنے کو کہہ رہے موہن بھاگوت۔ وہیں سنگھی راجپوتوں کو دلتوں کے خلاف حملے کے لیے اکسایا جا رہا۔ تو گالی باز، کٹر ہندوتوا کے سرمور برہمنو آگے بڑھو۔ راجپوت بھائیوں کے لیے کوئی ہدایت نہیں ہے، جوں کی توں حالت میں رہو۔‘‘

اسی طرح ’اوم سدھا‘ نامی یوزر نے بھی یہ انفوگرافک شیئر کرکے سوال اٹھایا کہ آیا یہ سچ ہے یا نہیں۔

فیکٹ چیک
DFRAC کی ٹیم نے وائرل انفوگرافک کی جانچ کے لیے ABP News کے تمام سوشل میڈیا ہینڈلز کی تحقیق کی۔ ہمیں موہن بھاگوت کا ایسا ہی ایک انفوگرافک ملا، جس میں ذات پات مٹانے کی بات ضرور کہی گئی ہے، لیکن اس میں برہمنوں کی بیٹیوں کے دلتوں سے بیاہ کا کوئی ذکر نہیں ہے۔

اس اصلی انفوگرافک میں تحریر ہے: ’ایک مندر، ایک کنواں، ایک شمشان سے مٹے گا ذات پات‘ ہم نے باریکی سے دونوں تصاویر کے ٹیکسٹ، فونٹ اسٹائل اور سائز کی جانچ کی، تو فرق واضح نظر آیا۔

اس کے علاوہ ہماری ٹیم نے وائرل انفوگرافک کے حوالے سے ABP News کی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا کی مکمل چھان بین کی، لیکن ہمیں ایسی کوئی خبر نہیں ملی۔

نتیجہ
DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ ABP News کے اصل انفوگرافک میں جو ٹیکسٹ تھا، اسے ایڈیٹ کرکے بدل دیا گیا۔ اصل میں لکھا تھا: ایک مندر، ایک کنواں، ایک شمشان سے مٹے گا ذات پات لیکن اسے تبدیل کرکے لکھ دیا گیا: برہمنوں کی بیٹی دلتوں کے گھر بیاہنے سے مٹے گا ذات پات‘ لہٰذا سوشل میڈیا پر کیا جا رہا دعویٰ گمراہ کن ہے۔