سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے، وائرل تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سونیا گاندھی بیٹھی ہوئی ہیں جب کہ ان کے بیک گراؤنڈ میں ‘ہاؤ ٹو کنورٹ انڈیا ان ٹو کرسچن نیشن’ رکھی ہوئی ہے اور ایک بائبل اور عیسیٰ کی ایک چھوٹی مورتی بھی رکھی ہے۔ یوزرس اس تصویر کو شیئر کر دعویٰ کر رہے ہیں کہ سونیا کے بک شیلف میں’ہندوستان کو عیسائی ملک کیسے بنایا جائے’ اور عیسائیت کی دیگر علامتی چیزیں رکھی ہوئی ہیں۔
اس کے علاوہ دیگر یوزرس نے بھی تصویر شیئر کر ایسا ہی دعویٰ کیا ہے جسے یہاں کلک کرکے دیکھا جاسکتا ہے۔
فیکٹ چیک
ڈی فریک ٹیم نے پڑتال کے لیے وائرل تصویر کو ریورس امیج سرچ کیا۔ ہمیں کئی میڈیا رپورٹس ملی جن میں سونیا گاندھی کی اصل تصویر دکھائی گئی ہے، جبکہ تصویر کا کریڈٹ پریس ٹرسٹ آف انڈیا پی ٹی آئی نیوز ایجنسی کو دیا گیا ہے۔ سونیا گاندھی کی اصل تصویر میں بیک گراؤنڈ میں نظر آنے والی کتابوں کی الماری میں نہ تو کوئی بائبل رکھی ہے اور نہ ہی عیسیٰ کا مورتی۔ بلکہ نیلے رنگ کی ایک کتاب رکھی ہے، اس نیلے رنگ کی کتاب کے حصے میں ترمیم کی گئی ہے اور اس کی جگہ ’ہندوستان کو عیسائی ملک میں کیسے بدلیں ‘ لکھا گیا ہے۔
آپ یہاں وائرل تصویر اور اصل تصویر میں فرق دیکھ سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ، وائرل تصویر سے متعلق، ہمیں 27 اکتوبر 2020 کو کانگریس کے آفیشل ایکس ہینڈل پر پوسٹ کیا گیا سونیا گاندھی کا ایک ویڈیو ملا۔ یہاں یہ بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ بیک گراؤنڈ میں سونیا کے بک شیلف میں نیلے رنگ کی کتاب رکھی ہوئی ہے۔
نتیجہ
ڈی فریک کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل تصویر ایڈیٹیڈ ہے۔ اصل تصویر میں سونیا گاندھی کے بیک گراؤنڈ میں نظر آنے والی کتابوں کی الماری میں ‘ہندوستان کو عیسائی ملک میں کیسےبدلیں’ کتاب نہیں رکھی ہے بلکہ نیلے رنگ کی کتاب رکھی ہے۔ لہذا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کن ہے۔