سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پنچایت میں ایک خاتون مولوی کو چپل سے پیٹ رہی ہے۔ ویڈیو شیئر کر کے یوزرس دعویٰ کر رہے ہیں کہ شوہر کے تین طلاق دینے کے بعد مولوی نے حلالہ کا فتویٰ جاری کر کے خاتون کی شادی اپنے ہی بیٹے سے کروا دی۔ اس سے ناراض ہو کر خاتون نے بھری پنچایت میں مولوی کی پٹائی کر دی۔
فیکٹ چیک
ڈی فریک ٹیم نے وائرل ویڈیو کی پڑتال کے لیے متعلقہ کی ورڈ سرچ کیے۔ ہمیں بہت سی میڈیا رپورٹس ملیں۔ 30 ستمبر 2024 کی یوپی تک کی رپورٹ کے مطابق، اتر پردیش کے مراد آباد کے اگوان پور علاقے میں مولانا نے بھوت بھگانے کے بہانے ایک لڑکی کو کمرے میں بند کر کے اس کے ساتھ بدفعلی کی۔ لڑکی نے اپنی ماں کو اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے کے بارے میں بتایا۔ اس کے بعد لڑکی کی والدہ نے پنچایت میں مولانا کو چپل سے بری طرح پیٹا۔
جبکہ نوبھارت ٹائمز کی 30 ستمبر 2024 کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اتر پردیش کے مراد آباد میں مولانا نے بھوت بھگانے کے بہانے لڑکی سے چھیڑ چھاڑ کی۔ یہ واقعہ سول لائن تھانہ علاقہ کے اگوان پور میں پیش آیا۔ مولانا پر الزامات کے بعد گاؤں میں پنچایت بلائی گئی، جہاں لڑکی کی ماں نے مولانا کو چپلوں سے پیٹا۔
نتیجہ
ڈی فریک کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ یوزر کا دعویٰ گمراہ کن ہے۔ یہ معاملہ ایک لڑکی سے چھیڑ چھاڑ سے متعلق ہے۔ لڑکی سے چھیڑ چھاڑ کرنے پر مولانا کی پنچایت میں پٹائی کی گئی تھی ۔ اس میں سگی ماں بیٹے کی شادی اور حلالہ کا کوئی معاملہ نہیں ہے۔