بنگلہ دیش میں حجاب نہ پہننے پر ہندو لڑکی کی پٹائی کا گمراہ کن دعویٰ وائرل

فیکٹ چیک – بنگلہ دیش میں حجاب نہ پہننے پر ہندو لڑکی کی پٹائی کا گمراہ کن دعویٰ وائرل

Fact Check Featured Misleading-ur

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہے۔ جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کچھ لوگ حجاب پہنے ایک لڑکی کو مار رہے ہیں۔ یوزرس اس ویڈیو کو شیئر کر فرقہ وارانہ دعوے کررہے ہیں۔ یوزرس کا دعویٰ ہے کہ بنگلہ دیش میں ایک ہندو لڑکی کو حجاب نہ پہننے پر پیٹا جا رہا ہے۔

ویڈیو شیئر کرتے ہوئے جیتندرا پرتاپ سنگھ نامی یوزر نے لکھا، “بنگلہ دیش کی یونس حکومت کی منظوری سے بنیاد پرست تنظیموں نے حکم دیا ہے کہ اب بنگلہ دیش میں کوئی بھی لڑکی چاہے وہ مسلمان ہو یا ہندو، حجاب کے بغیر باہر نہیں جا سکتی۔ اور دیکھیں کہ کس طرح بنیاد پرست مسلمانوں نے ایک ہندو لڑکی کو پیٹا اور اس کے بال نوچ ڈالے جب وہ بغیر حجاب کے سڑک پر چل رہی تھی۔ بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر پوری دنیا خاموش ہے۔

Link


اس کے علاوہ دیگر یوزرس نے بھی ویڈیو شیئر کر ایسا ہی دعویٰ کیا، جسے یہاں اور یہاں کلک کرکے دیکھا 

جاسکتا ہے۔
 


فیکٹ چیک

ڈی فریک ٹیم نے وائرل ویڈیو کی پڑتال کے لیے ویڈیو کے کی فریمس کو ریورس امیج سرچ کیا۔ ہمیں یہ ویڈیو 5 اکتوبر کو مصطفیٰ کمال نامی فیس بک پیج پر پوسٹ ملا جس میں لکھا تھا، "ٹک ٹوکر کوہ نور کو کاکس بازار سٹی کالج کے سامنے لوگوں نے پھر مارا۔”

Link

اس کے علاوہ ایک اور فیس بک پیج کاشیم وائی پر بھی یہ ویڈیو پوسٹ ملا جس میں لکھا ہے کہ ’ٹک ٹوکر کو کاکس بازار میں موبائل چوری کرتے ہوئے پکڑا گیا‘۔

Link

ہماری تحقیقات میں یہ بھی سامنے آیا کہ کوہ نور پر اس سے پہلے بھی چوری کے الزام لگے ہیں۔ اس سے متعلق، ہمیں 4 جون کو ٹیکناف ٹوڈے کا ایک ویڈیو ملا، جس میں ٹک ٹوکر پر نقد رقم چوری کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔ اس ویڈیو کے ساتھ کہا گیا ہے کہ “ٹیکناف لامر مارکیٹ میں سنار کی دکان سے پیسے چراتے ہوئے ایک خاتون کو گرفتار کر لیا گیا۔ نام کوہ نور، گاؤں: تلتولی، ٹیکناف صدر۔ زیورات بنوانے کے بہانے دکاندار سے بات کی، کچھ دیر بعد دکاندار نے ڈیڑھ لاکھ روپے نقدی لے کر بھاگتے ہوئے پکڑ لیا۔ رقم کی وصولی کے بعد اسے چھوڑ دیا گیا۔

Link

جبکہ ایک اور ویڈیو میں بھی نقدی چوری کے بارے میں بتایا گیا ہے۔
 

Link

Link

نتیجہ

ڈی فریک کے فیکٹ چیک سے صاف ہے کہ حجاب نہ پہننے پر ہندو لڑکی کی پٹائی کا دعویٰ گمراہ کن ہے۔ درحقیقت بنگلہ دیش میں ٹک ٹوکر کوہ نور کی چوری کے الزام میں پٹائی کی گئی تھی۔