سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک نوجوان اور ایک لڑکی کو قابل اعتراض حالت میں دیکھنے کے بعد ایک شخص نے نوجوان کو گولیوں سے بھون دیا۔ یوزرس اس ویڈیو کو فرقہ وارانہ دعووں کے ساتھ شیئر کر رہے ہیں۔
دلیپ کمار سنگھ نامی یوزر نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’ہندو لڑکی جہادی لڑکے کے ساتھ پکڑی گئی- لڑکی کے بھائی کو پتہ چلا تو اس نے جہادی کو گولی مار دی
فیکٹ چیک
ڈی فریک نے وائرل ویڈیو کے کی فریمس کو ریورس امیج سرچ کیا۔ ہمیں پرتگالی زبان میں شائع ہونے والی متعدد میڈیا رپورٹس ملیں، جن میں اس واقعے کو بیان کیا گیا ہے۔
ڈی ٹوینٹی فور اے ایم کی 15 اگست 2024 کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق منشیات فروش نے ایک نوجوان کے ساتھ اپنی بیوی کے پکڑے جانے کے بعد نوجوان کو گولی مار کر قتل کر دیا۔ رپورٹ میں عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ملزم منشیات فروش کو اپنی بیوی کے نوجوان کے گھر جانے کی اطلاع ملی تھی۔ جس کے بعد وہ اپنے ایک ساتھی کے ساتھ نوجوان کے گھر پہنچا۔ دونوں کو قابل اعتراض حالت میں دیکھ کر منشیات فروش نے نوجوان کو 13 گولیاں مار دیں۔
اس کے علاوہ ہمیں فولاڈوپروگریسو کی 16اگست کو شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ منشیات فروش کی بیوی کے ساتھ پکڑے جانے پر ایک شخص کو 13 گولیاں ماری گئیں۔
نتیجہ
ڈی فریک کے فیکٹ چیک سے یہ واضح ہے کہ یوزرس کے دعوے گمراہ کن ہیں۔ پرتگالی میڈیا رپورٹس کے مطابق منشیات فروش نے اپنی بیوی کو نوجوان کے ساتھ قابل اعتراض حالت میں دیکھ کر نوجوان کو گولی مار دی۔ اس واقعہ میں کوئی فرقہ وارانہ اینگل نہیں ہے۔