سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کچھ لوگ سڑک پر پجاریوں کی پٹائی کر رہے ہیں۔ یوزرس اس ویڈیو کو فرقہ وارانہ دعووں کے ساتھ شیئر کر رہے ہیں۔
سدھا وچار نامی یوزر نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا، "جہادیوں نے ممبئی کے کاندیوالی کے لال جی پاڑا علاقے میں ایک پجاری پر کھلے عام حملہ کیا، ہمیشہ کی طرح ہندو ہجوم خاموش تماشائی بن کر پجاریوں کی پٹائی دیکھتا رہا۔
فیکٹ چیک
ڈی فریک ٹیم نے وائرل ویڈیو کی پڑتال کے لیے متعلقہ کیورڈ سرچ کیے۔ ہمیں 19 اگست 2024 کو شائع ہونے والی دینک جاگرن کی ایک رپورٹ ملی، جس میں بتایا گیا ہے کہ ہفتہ کی رات مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں پانچ لوگوں نے مل کر دو پجاریوں پر حملہ کیا۔ اس حملے میں دونوں پجاری زخمی ہو گئے۔ حملہ آوروں نے دونوں پجاریوں پر ڈنڈوں اور چاقوؤں سے حملہ کیا۔ اس حملے میں دونوں پجاریوں کو معمولی چوٹیں آئیں۔ ممبئی پولیس نے اس حملے کے سلسلے میں پرتھم کھلارے اور چھوٹو منیہار نامی دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے اور پولیس دیگر ملزمان کی تلاش کر رہی ہے۔
اس کے علاوہ ٹی وی 9 نے بھی 19 اگست یعنی آج ہی اس واقعے پر ایک رپورٹ شائع کی ہے۔ ٹی وی 9 کی رپورٹ کے مطابق مہاراشٹر میں سادھو موب لنچنگ کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ریاست کے دارالحکومت ممبئی میں پوجا کر واپس آنے والے دو پجاریوں پر پانچ افراد نے لاٹھیوں سے حملہ کر دیا۔ معاملہ کاندیوالی لال جی پاڑ علاقہ کا ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں دو لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔
نتیجہ
ڈی فریک کے فیکٹ چیک سے یہ واضح ہے کہ پجاریوں پر حملے کے معاملے میں کوئی فرقہ وارانہ اینگل نہیں ہے۔ لہذا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کن ہے۔