بنگلہ دیش میں 5 جون کو ریزرویشن مخالف مظاہرے شروع ہوکر وائیلینٹ ہو گئے ان میں متعدد افراد کی جانیں چلی گئی ،مظاہرین کے دباؤ میں5 اگست کو وزیر اعظم شیخ حسینہ نے استعفیٰ دے کر ملک چھوڑ دیا۔ . اس پیش رفت کے بعد آرمی چیف وقار الزمان کا بیان آیا ہے کہ عبوری حکومت تشکیل دی جائے گی۔ اسی دوران سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں کچھ نوجوان بستر پر لیٹے نظر آ رہے ہیں۔ یوزرس اس تصویر کو شیئر کر رہے ہیں اور اسے وزیر اعظم شیخ حسینہ کی رہائش گاہ قرار دے رہے ہیں۔
جتیندر پرتاپ سنگھ نامی یوزر نے تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’یہ خوشی کے اشاریہ کی ایک مثال ہے۔ شیخ حسینہ کے مشہری بستر پر ایک لمحے کے لیے آرام کر رہے طلبہ۔(اردو ترجمہ
اس کے علاوہ دیگر یوزر نے بھی تصویر شیئر کرکے ایسا ہی دعوی کیا ہے جسے یہاں کلک کرکے دیکھا جاسکتا ہے۔
فیکٹ چیک
ڈی فریک ٹیم نے وائرل تصویر کو ریورس امیج سرچ کیا ۔ یہ تصویر ہمیں رائٹرز کی فوٹو گیلری میں ملی جس کے کیپشن میں لکھا تھا 10 جولائی 2022 کو کولمبو، سری لنکا میں، ملک کے معاشی بحران کے درمیان صدر جمہوریہ کے ملک سے فرار ہونے کے بعد، مظاہرین کے صدر جمہوریہ عمارت میں داخل ہونے کے ایک دن بعد، صدارتی رہائش گاہ پر صدر گوتابایا راج پکشے کے بستر پر سوتے مظاہرین ۔ رائٹرز/دینوکا لیاناوتے
اس کے علاوہ ہمیں تائی پے ٹائمز کی 11 جولائی 2022 کی ایک رپورٹ ملی، جس میں یہی تصویر لگی ہے ۔ تصویر کے کیپشن میں لکھا ہے، ’’لوگ سری لنکا کے صدر گوتابایا راج پکشے کے بستر پر آرام کرتے ہوئے۔‘‘
اس کے علاوہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سری لنکا کے صدر گوتابایا راج پکشے کے مستعفی ہونے کے بعد سری لنکا کے تجارتی اور انتظامی دارالحکومت کی سڑکوں پر امن لوٹ آیا۔ قبل ازیں جنوبی ایشیائی ملک کی گرتی ہوئی معیشت پر ناراض مظاہرین نے کولمبو میں ان کے گھر پر دھاوا بول دیا تھا۔
نتیجہ
ڈی فریک کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ یوزرس کے دعوے گمراہ کن ہے یہ تصویر سری لنکا کے سابق صدر گوتابایا راج پکشے کی رہائش گاہ کی ہے، جب جولائی 2022 میں مظاہرین نے ان کے گھر پر دھاوا بولا تھا۔