بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کی فوجی افسران سے ملاقات کی تصویر فیس بک پر بڑے پیمانے پر شیئر کی جا رہی ہے۔ اس تصویر کو شیئر کرنے والے یوزرس کا دعویٰ ہے کہ شیخ حسینہ کی تینوں آرمی چیف سے ہونے والی اہم ملاقات میں ہندوستانی ہائی کمشنر بھی شامل تھے۔
ریاض الاسلام نامی یوزر نے بنگالی زبان میں کیپشن لکھا، جس کا ہندی ترجمہ ہوتا ہے، ’’بھارتی ہائی کمشنر تینوں آرمی چیف کے ساتھ اتنی اہم میٹنگ میں کیوں ہیں؟ اینیمل لیگ جانوروں کے بچّوں سے جاننا چاہتے ہیں؟
اس تصویر کو کئی دوسرے یوزرس نے بھی شیئر کیا ہے، جسے یہاں، یہاں اور یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔
فیکٹ چیک
ڈی فریک کی ٹیم نے گوگل لینس کی مدد سے وائرل تصویر کو ریورس امیج سرچ کیا۔ ہمیں یہ تصویر ‘بنگلہ دیش عوامی لیگ’ کے فیس بک پیج پرملی ، جس کے کیپشن کے ساتھ لکھا گیا ہے، بنگ بندھو کی بیٹی وزیر اعظم شیخ حسینہ، ملک کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال پر وزیر اعظم کے سیکیورٹی مشیر، تینوں افواج کے سربراہان، کیبنٹ سیکرٹری اور مسلح افواج کے پرنسپل سٹاف آفیسرکے ساتھ ملاقات کرتی ہوئیں۔
اس کے بعد ہماری ٹیم نے بنگلہ دیش کے سیکورٹی ایڈوائزر کے بارے میں سرچ کیا تو پتہ چلا کہ ریٹائرڈ میجر جنرل طارق احمد صدیقی بنگلہ دیش کے سیکورٹی ایڈوائزر ہیں۔
طارق احمد صدیقی کے بارے میں مزید سرچ کرنے پر ہمیں معلوم ہوا کہ ہندوستان کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے 2022 میں طارق احمد صدیقی کے ساتھ ایکس پر ایک تصویر پوسٹ کی ہے۔
جبکہ ہندوستانی بحریہ کے سربراہ ایڈمرل دنیش کے ترپاٹھی کے ساتھ طارق صدیقی کی تصویرکی خبر بھی شائع کی گئی ہے۔
بنگلہ دیش میں ہندوستانی ہائی کمشنر پرنئے ورما ہیں۔ انہوں نے 21 ستمبر 2022 کو بنگلہ دیش میں ہندوستان کے ہائی کمشنر کا چارج سنبھالا۔
یہاں دیئے گئے کولاج میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ وزیر اعظم شیخ حسینہ کی ملاقات میں ہندوستانی ہائی کمشنر نہیں بلکہ بنگلہ دیش کے سیکورٹی ایڈوائزر طارق احمد صدیقی موجود تھے۔
نتیجہ
ڈی فریک کے فیکٹ چیک سے صاف ہے کہ سوشل میڈیا یوزرس کا یہ دعویٰ غلط ہے کہ ہندوستانی ہائی کمشنر بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کی فوجی حکام کے ساتھ سیکیورٹی میٹنگ میں موجود تھے۔