لبنان پر اسرائیل کے حملے اور ایران میں حماس کے سربراہ کی ہلاکت کے بعد اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کو روکے۔
سیکرٹری جنرل کے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ لبنان کے دارالحکومت بیروت اور پھر ایران میں ہونے والے حملوں سے ایسے وقت میں خطرناک کشیدگی مزید بڑھنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے جب تمام کوششیں غزہ میں جنگ بندی پر مرکوز ہونی چاہئیں۔ اس وقت تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی، غزہ کے لیے انسانی امداد میں بڑے پیمانے پر اضافہ اور لبنان۔اسرائیل سرحد پر امن کا قیام سب سے زیادہ اہم ہے۔
.@antonioguterres is calling for maximum restraint by all sides in the #MiddleEast.
— UN Spokesperson (@UN_Spokesperson) July 31, 2024
Efforts should be leading to a ceasefire in Gaza, release of all Israeli hostages & calm across the Blue Line.
He urges all to work towards regional de-escalation.
👇👇https://t.co/demWg219vr
اس کے بجائے، سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ افسوسناک طور پر ان تمام اہداف کے حصول کی کوششوں کو کمزور کیا جا رہا ہے۔
بڑھتی ہوئی کشیدگی
منگل کو اسرائیل نے لبنان کے دارالحکومت بیروت کے گنجان آباد علاقے پر فضائی حملہ کیا جس میں لبنانی مسلح گروہ حزب اللہ کے اعلیٰ سطحی کمانڈر فواد شکر کی ہلاکت ہوئی۔ اطلاعات کے مطابق، یہ حملہ اسرائیل کے زیرقبضہ شامی علاقے گولان پر ہفتے کو ہونے والے ایک راکٹ حملے کے جواب میں کیا گیا تھا جس میں 12 لوگ ہلاک ہوئے تھے۔ ان میں بڑی تعداد بچوں اور نوعمر افراد کی تھی۔
آج صبح حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ تہران میں کیے گئے اسرائیل کے ایک مبینہ فضائی حملے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔
‘تحمل کافی نہیں’
سٹیفن ڈوجیرک کا کہنا ہےکہ سیکرٹری جنرل نے تمام فریقین سے تحمل سے کام لینے کی متواتر اپیل کی ہے تاہم یہ بات واضح ہوتی جا رہی ہے کہ اس انتہائی حساس وقت میں محض تحمل سے کام لینے کو کہنا کافی نہیں۔
سیکرٹری جنرل نے ممالک سے کہا ہے کہ وہ علاقے میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے تندہی سےکام کریں تاکہ تمام لوگوں کے لیے طویل مدتی امن و استحکام ممکن ہو سکے۔
ان کا کہنا ہے کہ عالمی برادری ایسے اقدامات کو روکنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام کرے جن سے جنگ کی آگ پورے مشرق وسطیٰ میں پھیلنے کا خطرہ ہے اور اس سے شہریوں پر تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔ علاقائی کشیدگی میں کمی لانے کے لیے جامع سفارتی اقدامات کو آگے بڑھانا ضروری ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نیو یارک ٹائم کے مطابق آج شام چار بجے اس بحران پر بات چیت کرے گی۔