لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر اس دعوے کے ساتھ وائرل ہورہا ہے کہ انہوں نے ہندو سماج کو کھلے عام دھمکی دی ہے۔ وائرل ویڈیو میں راہل گاندھی کہتے ہیں، ”تو انہیں یہ بھی سوچنا چاہیے جو یہ سب کر رہے ہیں کہ ایک دن بی جے پی کی حکومت بدلے گی۔ اور پھر ایکشن ہوگا اور ایسا ایکشن ہوگا جس کی میں ضمانت دیتا ہوں یہ سب پھر سے کبھی نہیں ہوگا۔ اس لیے انہیں بھی سوچنا چاہیے۔
اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے ایک یوزر نے لکھا کہ ’’سنئے خان کے پوتے کی ہندوؤں کو وارننگ،اچھا کیا راہل بابا آپ نے اپنا اصلی چہرہ دکھا دیا ہر ہندو جس نے اپنی ہندو ماں کا دودھ پیا ہے، وہ اس ہندو مخالف سناتن مخالف راہل خان سے نمٹنے کے لیے اپنی تیاری کرے، یہ سناتنیوں کو کھلے عام دھمکی دے رہا ہے۔(اردو ترجمہ)
راہل گاندھی کے اس ویڈیو کو کئی دوسرے یوزرس نے بھی اسی طرح کے دعووں کے ساتھ شیئر کیا ہے۔ جسے یہاں اور یہاں کلک کرکے دیکھا جاسکتا ہے۔
فیکٹ چیک
ڈی فریک کی ٹیم نے وائرل دعوے کی تحقیقات کی۔ ہمیں یہ ویڈیو 29 مارچ 2024 کو راہل گاندھی کے ایکس ہینڈل پر پوسٹ ملا۔ راہل گاندھی کا یہ ویڈیو تھانے، ممبئی میں ‘بھارت جوڑو نیا یاترا’ کے دوران منعقد کی گئی پریس کانفرنس کا ہے۔
یہ پریس کانفرنس راہل گاندھی کے آفیشل یوٹیوب چینل پر 15 مارچ 2024 کو اپ لوڈ کی گئی ہے۔ پریس کانفرنس میں راہل گاندھی کا مکمل بیان کچھ یوں ہے، “اگر یہ ادارے اپنا کام کرتے۔ اگر سی بی آئی اپنا کام کرتی، ای ڈی اپنا کام کرتی تو ایسا نہ ہوتا۔ تو جو یہ سب کر رہے ہیں انہیں سوچنا چاہئے کہ کسی دن بی جے پی کی حکومت بدلے گی۔ اور پھر ایکشن ہوگا اور ایسا ایکشن ہوگا جس کی میں ضمانت دیتا ہوں کہ یہ سب پھر سے کبھی نہیں ہوگا۔ اس لیے انہیں بھی سوچنا چاہیے۔
نتیجہ
ڈی فریک کے فیکٹ چیک سے صاف ہے کہ راہل گاندھی کا نامکمل بیان سوشل میڈیا پر شیئر کیا گیا ہے۔ راہل گاندھی نے ہندو سماج کو کوئی دھمکی نہیں دی ہے۔ لہذا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کن ہے۔