ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور کانگریس لیڈر محمد اظہر الدین کے حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک دعویٰ وائرل ہو رہا ہے۔ یوزرس دعویٰ کر رہے ہیں کہ وارانسی میں اظہر الدین نے اپنی فیملی کے ساتھ اسلام مزہب چھوڑ کر سناتن دھرم اپنا لیا ہے۔
یوزرس لکھ رہے ہیں، “اظہر الدین کو اب ڈبلیو سنگھ کے نام سے جانا جائے گا۔ ان کے بیٹے کا نام راج سنگھ اور بیوی کا نام گڑیا سنگھ ہوگا۔ سابق کپتان اور کرکٹر اظہر الدین نے اسلام چھوڑ کر سناتن دھرم اپنا لیا ہے۔ نوٹ = نہ کوئی لالچ، نہ تلواردکھائی، نہ ہی دھمکایا ، صرف ایمان اور بھروسہ ۔(اردو ترجمہ)
اس دعوے کے ساتھ بہت سے یوزرس نے ایکس پلیٹ فارم پر پوسٹس شیئر کی ہیں، جنہیں یہاں اور یہاں کلک کر کے دیکھا جا سکتا ہے۔
فیکٹ چیک
ڈی فریک ٹیم نے وائرل دعوے کی تصدیق کے لیے گوگل پر کچھ کیورڈ سرچ کیے ۔ اس دوران ہمیں کئی میڈیا رپورٹس ملیں، جن میں کہا گیا تھا کہ محمد اظہر الدین نامی شخص نے وارانسی میں سناتن دھرم اپنایا ہے۔ لیکن یہ ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد اظہرالدین نہیں ہیں بلکہ وہ اتر پردیش کے چندولی ضلع کے رہنے والے محمد اظہر الدین ہیں۔
اے بی پی نیوز کی رپورٹ کے مطابق، "وارنسی کے بھوجوبیر میں آریہ سماج مندر میں ایک مسلم جوڑے نے اپنا مذہب تبدیل کیا۔ دراصل محمد اظہر الدین نے اپنی بیوی اور بیٹے کے ساتھ سناتن دھرم قبول کیا ، یہ خاندان چندولی کا رہنے والا ہے۔ ویدک منتروں کا جاپ کرتے ہوئے، ان لوگوں نے سناتن دھرم کو قبول کیا۔ اس کے بعد محمد اظہر الدین کا نام ڈبلیو سنگھ، ان کی اہلیہ کا نام رضوانہ سے بدل کر گڑیا سنگھ اور بیٹے کا نام محمد راج سے بدل کر راج سنگھ کر دیا گیا۔
اس کے علاوہ ،’ای ٹی وی بھارت’ کی نیوز میں بھی یہ بتایا گیا ہےکہ، “چندولی میں پوسٹ جگدیش سرائے، گاؤں بیچھیا کی رہنے والی رضوانہ نے اپنے شوہر محمد اظہر الدین اور بیٹے محمد راج کے ساتھ سناتن دھرم قبول کیا۔ سناتن دھرم میں واپس آنے کے بعد اس فیملی نے اپنے نام بھی بدل لیے۔
نتیجہ
ڈی فریک کے فیکٹ چیک سے صاف ہے کہ ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور کانگریس لیڈر محمد اظہر الدین کا اسلام چھوڑنے اور سناتن دھرم اختیار کرنے کا دعویٰ گمراہ کن ہے۔دراصل اظہر الدین نامی شخص جس نے سناتن دھرم اپنایا ہے، وہ ضلع چندولی کا رہنے والا ہے۔