سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو کے ساتھ یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ کیرالہ میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کی حامی ایک خاتون کو کار سے کھینچ کر بازار کے بیچوں بیچ مسلمانوں نے گولی مار دی۔ خاتون کو گولی مارنے کے بعد مسلمانوں نے ہندوؤں کو خبردار کیا ہے کہ اگر کوئی آر ایس ایس اور بی جے پی کا ساتھ دے گا تو ان کا بھی یہی حشر ہوگا۔
اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے ایک یوزر نے لکھا کہ کیرالہ میں آر ایس ایس کی حمایت کرنے والی خاتون کو کار سے گھسیٹ کر بازار کے بیچوں بیچ مسلمانوں نے گولی مار دی، جس کے بعد ہندوؤں کو وارننگ دی گئی- اگر کوئی آر ایس ایس اور بی جے پی کو سپورٹ کرے گا تو ان کے ساتھ بھی ایسا ہی کیا جائے گا”
اس ویڈیو کو کئی دوسرے یوزرس نے بھی شیئر کیا ہے، جسے یہاں، یہاں، یہاں اور یہاں پر کلک کرکے دیکھا جاسکتا ہے۔
فیکٹ چیک
ڈی فریک ٹیم نے وائرل ویڈیو کے کی فریمس کو ریورس امیج سرچ کیا- ہمیں یہ ویڈیو 9 ستمبر 2017 کو ’CPIM سائبر کمیون‘ نامی فیس بک پیج پر اپ لوڈ ملا ۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ یہ ویڈیو گوری لنکیش کے قتل پر مبنی اسٹریٹ پلے کا ہے۔
اس کے علاوہ، اس ویڈیو کے حوالے سے ہمیں ‘نیوز-18’ کی ایک رپورٹ بھی ملی۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ وائرل ویڈیو سینئر صحافی گوری لنکیش کے قتل کے خلاف احتجاج میں ڈی وائی ایف آئی (ڈیموکریٹک یوتھ فیڈریشن آف انڈیا) کے زیر اہتمام ایک اسٹریٹ پلے کا ہے۔
نتیجہ:
ڈی فریک کے فیکٹ چیک سے صاف ہے کہ وائرل ویڈیو حالیہ نہیں ہے اور یہ کیرالہ میں آر ایس ایس کی حامی خاتون کے قتل سے متعلق نہیں ہے۔ یہ ویڈیو سال 2017 کا ہے اور صحافی گوری لنکیش کے قتل پر مبنی اسٹریٹ پلے کا ہے۔ لہذا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کن ہے۔