جمہوریہ کانگو میں مقامی لوگوں کو اپنی سلامتی اور انسانی خدشات کے حوالے سے آواز بلند کرنے کا نیٹ ورک بنانے میں مدد دینے والی انڈیا کی امن اہلکار نے اقوام متحدہ کا ‘ملٹری جینڈر ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ’ جیت لیا ہے۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ صوبہ شمالی کیوو میں بڑھتے ہوئے جنگی ماحول میں ان کے دستوں نے جنگ سے متاثرہ لوگوں بشمول خواتین اور لڑکیوں سے رابطہ رکھا۔ اس دوران انہوں نے اپنے عاجزانہ طرزعمل، ہمدردی اور لگن کی بدولت لوگوں کے دل جیتے اور ان کے کام آئیں۔ انہوں نے مقامی لوگوں کو اپنے مسائل سامنے لانے میں مدد دی، بچوں اور بالغوں کو تعلیم و تربیت فراہم کی اور صنفی مساوات کے لیے کام کیا۔
میجر رادھیکا سین مارچ 2023 سے اپریل 2024 تک جمہوریہ کانگو کے مشرقی علاقے میں اقوام متحدہ کے امن مشن (مونوسکو) کے لیے خدمات انجام دیتی رہی ہیں۔ وہ یہ اعزاز جمعرات کو ہونے والی ایک تقریب میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ہاتھوں وصول کریں گی۔
انتونیو گوتیرش کی مبارک باد
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے میجر رادھیکا سین کو ان کی خدمات پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا ہےکہ انہوں نے اقوام متحدہ کا نام حقیقی معنوں میں روشن کیا ہے۔
میجر رادھیکا کا کہنا ہے کہ یہ صرف انہی کے لیے اعزاز نہیں بلکہ یہ جمہوریہ کانگو کے مشکل حالات میں کام کرنے والے تمام امن اہلکاروں کی کڑی محنت کا اعتراف بھی ہے۔ قیام امن کے کام میں صنفی اعتبار سے حساسیت کا حامل ہونا خواتین ہی نہیں بلکہ سبھی کے لیے ضروری ہے کیونکہ امن کا آغاز تمام انسانوں سے ہوتا ہے جو خوبصورت تنوع کے حامل ہیں۔
‘کمیونٹی الرٹ نیٹ ورکس’
میجر رادھیکا سین نے شمالی کیوو میں صنفی اعتبار سے مخلوط دستوں اور سرگرمیوں کی قیادت کی جہاں خواتین اور بچوں سمیت بہت سے لوگ جنگ سے جان بچا کر نقل مکانی کر رہے تھے۔
انہوں نے اس علاقے میں مقامی لوگوں، نوجوانوں اور خواتین کو اپنی سلامتی اور انسانی خدشات سے متعلق آگاہی دینے کے لیے ‘کمیونٹی الرٹ نیٹ ورکس’ قائم کرنے میں بھی مدد فراہم کی۔
خواتین کے لیے محفوظ ماحول
پلاٹون کمانڈر کی حیثیت سے انہوں نے مردوں اور خواتین اہلکاروں کے اکٹھے کام کرنے کے لیے محفوظ ماحول بنایا اور بہت جلد دونوں میں انہیں مثالی رہنما کی حیثیت حاصل ہو گئی۔ انہوں نے یہ بھی یقینی بنایا کہ ان کے زیرقیادت امن اہلکار صنفی مساوات اور سماجی و ثقافتی رواج کو مدنظررکھتے ہوئے کام کریں۔
میجر رادھیکا نے بچوں کے لیے انگریزی کی تعلیم اور بے گھر و غریب بالغوں کے لیے صحت و صنف کے حوالے سے عملی آگاہی اور پیشہ وارانہ تربیت کا اہتمام بھی کیا۔ ان کی کوششوں سے خواتین کی یکجہتی اور کھلی بات چیت کے لیے محفوظ ماحول کی فراہمی میں مدد ملی۔
انڈیا کے لیے دوسرا اعزاز
انہوں نے کاشلیرا نامی گاؤں سے تعلق رکھنے والی خواتین کی اپنے مسائل اجتماعی طور پر حل کرنے کے لیے حوصلہ افزائی کی۔ علاوہ ازیں، انہوں نے ان خواتین کے حقوق کے لیے کام کیا اور خاص طور پر سلامتی اور امن کے حوالے سے مقامی سطح پر ہونے والی بات چیت میں ان کے مسائل سامنے لانے میں مدد دی۔
میجر رادھیکا یہ اعزاز حاصل کرنے والی انڈیا کی دوسری امن اہلکار ہیں۔ ان سے قبل میجر سمن گاوانی 2019 میں یہ اعزاز پا چکی ہیں۔ برازیل، گھانا، کینیا، نیجر، جنوبی افریقہ اور زمبابوے سے تعلق رکھنے والی امن اہلکاروں کو بھی یہ اعزاز حاصل ہو چکا ہے۔