سوشل میڈیا پر دہلی حکومت کی وزیر آتشی کا ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو کے تحت دعویٰ کیا گیا ہے کہ دہلی میں مفت بجلی بند کر دی گئی ہے۔
اس ویڈیو میں آتشی کہتی ہیں-’آج سے دہلی کے 46 لاکھ خاندانوں کی بجلی سبسڈی رک جائے گی۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ کل سے جو بجلی کے بل دہلی کے صارفین کو ملیں گے، اس میں انھیں سبسڈی نہیں ملے گی۔ نتیجتاً جس کا زیرو بل آتا تھا، کل سے انھیں بڑھے ہوئے بل ملنے شروع ہو جائیں گے۔ جنھیں 50 فیصد کی چھوٹ ملتی تھی، انھیں بھی بڑھے ہوئے بل ملنے شروع ہو جائیں گے‘۔
اس ویڈیو کے ساتھ یوزر لکھ رہے ہیں،’لو بھائی اتر گیا بخار۔ جن لوگوں نے مفت چیزوں کے لیے ووٹ کیا، وہ اس کے حقدار ہیں۔ مفت خوری، معاشی تبائی کا ایک یقینی نسخہ ہے‘۔
اس ویڈیو کو کئی دیگر یوزرس نے بھی شیئر کیا ہے، جسے یہاں، یہاں اور یہاں کلک کرکے دیکھا جا سکتا ہے۔
فیکٹ چیک:
DFRAC کی ٹیم نے وائرل ویڈیو کی جانچ-پڑتال کی۔ ہمیں یہ ویڈیو خبر رساں ادارہ ANI کے ٹویٹر ہینڈل پر 14 اپریل 2023 کو اپلوڈ ملا۔
اس ویڈیو کے ساتھ بتایا گیا ہے،’آج سے دہلی کے لوگوں کو ملنے والی سبسڈی والی بجلی بند ہو جائے گی۔ یعنی کل سے سبسڈی والا بل نہیں دیا جائے گا۔ یہ سبسڈی بند کر دی گئی ہے کیونکہ عام آدمی پارٹی کی حکومت نے آئندہ برس کے لیے سبسڈی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، لیکن وہ فائل دہلی کے ایل جے کے پاس ہے اور جب تک فائل واپس نہیں آتی، AAP حکومت سبسڈی والا بل جاری نہیں کر سکتی: دہلی وزیر آتشی‘۔
اس ویڈیو میں آتشی کہتی ہیں،’اروند کیجریوال جی کی حکومت بجلی کی سبسڈی دیتی ہے، جس کے تحت 200 یونٹ تک بجلی فری ہوتی ہے۔ 200 سے 400 یونٹ تک 50 فیصد بجلی کا بل معاف ہوتا ہے، جس کے تحت وکلاء کو، کسانوں کو، 1984 کے فسادات کے متاثرہ افراد کو بجلی کی سبسڈی دی جاتی ہے۔ آج سے وہ ساری بجلی کی سبسڈی رک جائے گی۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ کل سے جو بجلی کے بل دہلی کے صارفین کو ملیں گے، اس میں انھیں سبسڈی نہیں ملے گی۔ تو جس کو زیرو بل آتا تھا، کل ان کو بڑھے ہوئے بل ملنے شروع ہو جائیں گے۔ یہ سبسڈی کیوں رک گئی ہے؟ یہ سبسڈی اس لیے رک گئی ہے، کیونکہ دہلی کی منتخب حکومت نے، اروند کیجریوال جی کی حکومت نے جو فیصلہ کیا، کابینہ نے فیصلہ کیا کہ ہم آنے والے سال میں بھی بجلی کی سبسڈی جاری رکھیں گے۔ اس سبسڈی کی فائل ایل جی صاحب اپنے پاس رکھ کے بیٹھ گئے ہیں۔ وہ فائل ایل جی صاحب کو بھیجنے کے باوجود ان کے آفس کی جانب سے رکھی گئی ہے اور جب تک وہ فائل ایل جی کے آفس سے واپس نہیں آتی ہے، تب تک اروند کیجریوال کی حکومت سبسڈی کا پیسہ ریلیز نہیں کر سکتی ہے‘۔
ساتھ ہی DFRAC ٹیم کو آتشی کے الزامات کی کئی میڈیا رپورٹس بھی ملیں۔ اس کے علاوہ امر اجالا کی 15 اپریل 2023 کو شائع رپورٹ کے مطابق ایل جی نے حکومت کو صلاح دیتے ہوئے بجلی سبسڈی کی فائل کو منظوری دے دی تھی۔
نتیجہ:
زیر نظرDFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ سوشل میڈیا پر دہلی حکومت کی وزیر آتشی کا آدھا-ادھورا بیان شیئر کیا گیا ہے۔ اس لیے سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کُن ہے۔