سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کیا گیا ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کچھ لوگ ہنگامہ کرتے ہوئے ایک گاڑی پر چڑھ جاتے ہیں اور اس میں رکھی EVM کو دکھا رہے ہیں۔ اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے یوزرس الیکشن کمیشن پر سوال کھڑے کر رہے ہیں۔
اس ویڈیو کو شیئر کرکے کمال آر خان نے انگریزی میں کیپشن لکھا، جس کا اردو ترجمہ ہے-’شاندار @ECISVEEP بڑا غیر جانبدارانہ الیکشن کروا رہا ہے اور یہ اس کا نتیجہ ہے‘۔
علاوہ ازیں متعدد سوشل میڈیا یوزرس نے بھی اس ویڈیو کو شیئر کیا ہے۔
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو کے تناظر میں DFRAC ٹیم کی جانچ-پڑتال میں سامنے آیا کہ یہ ویڈیو سنہ 2022 میں ہوئے اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے دوران، بنارس کی پہاڑیہ منڈی کا ہے۔ اس ویڈیو کو ’Oneindia News‘ نے 9 مارچ 2022 کو اپلوڈ کیا تھا۔
وائرل ویڈیو سے متعلق ہماری ٹیم کو آج تک اور این ڈی ٹی وی کئی میڈیا رپورٹس ملیں، جن کے مطابق بنارس کی پہاڑیہ منڈی میں واقع اشیائے خوردنی کے گودام کے پاس سماجوادی پارٹی کے کارکنان نے اس وقت زبردست ہنگامہ کر دیا، جب گودام کے اسٹوریج سے ای وی ایم نکل کر جائے ٹریننگ یو پی کالج کے لیے جا رہی تھیں۔ ایس پی کے کارکنان کا الزام تھا کہ ای وی ایم کو بدلا جا رہا ہے۔
اس وقت؛ بنارس کے ڈی ایم نے کہا تھا کہ ٹریننگ کے لیے EVM منڈی میں واقع علاحدہ بنے اشیائے خوردنی کے گودام کے اسٹوریج سے یو پی کالج جا رہی تھی۔ کچھ سیاسی لوگوں نے گاڑی کو روک کر اسے الیکشن میں مستعمل ای وی ایم کہہ کر افواہ پھلائی دی۔
نتیجہ:
زیر نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ کمال آر خان اور دیگر سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کُن ہے۔ وائرل ویڈیو حالیہ لوک سبھا الیکشن 2024 کا نہیں، بلکہ سنہ 2022 میں ہوئے یو پی اسمبلی انتخابات کے دوران بنارس کا ہے۔