سوشل میڈیا پر عام آدمی پارٹی کے رہنما سنجے سنگھ کا ایک ویڈیو شیئر کیا جا رہا ہے۔ اس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ پولیس سے کہہ رہے ہیں کہ کیا اتر پردیش میں ’یاترائیں‘ (جلوس) نہیں نکل رہی ہیں؟ گاڑی میں بیٹھے بیٹھے ہی پیچھے دیکھتے ہوئے سنجے سنگھ پوچھتے ہیں کہ کیا ہو گیا؟ کیوں انھیں دھکا دے رہے ہیں؟ ایسا سلوک مت کیجیے۔ اب ہاتھاپائی کرنا ہو تو میں اتر جاؤں نیچے‘۔
یوزرس ویڈیو پوسٹ کرکے لکھ رہے ہیں-ویلکم بیک سنجے سنگھ۔ یہ جانتے ہیں کہ وزیر اعظم مودی کی پولیس، سی بی آئی اور ای ڈی سے کیسے ڈیل کرنا ہے۔
فیکٹ چیک
DFRAC ٹیم نے وائرل ویڈیو کے کی-فریم کو ریورس سرچ کیا اور پایا کہ یہی ویڈیو’@AAPUttarPradesh‘ نے 21 نومبر 2021 کو کیپشن،’ترنگا یاترا غیر قانونی ہے، بھارت میں ترنگا یاترا نہیں نکالیں گے تو کہاں نکالیں گے؟‘ کے تحت پوسٹ کیا ہے۔
اس دوران ہمیں کئی میڈیا رپورٹس ملیں، جن میں بتایا گیا ہے کہ 21 اکتوبر 2021 کو بنارس میں راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ کو بلا اجازت ترنگا یاترا نکالنے کے سبب حراست میں لے لیا گیا تھا۔
Etv Bharat کی نیوز کے مطابق ترنگا سنکلپ یاترا کی قیادت کرنے کے لیے بنارس پہنچے عام آدمی پارٹی کے اتر پردیش انچارج اور راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ کو پولیس نے روک کر حراست میں لے لیا تھا۔ اس دوران سنجے سنگھ پولیس اہلکاروں کے ساتھ الجھتے، نظر آئے تھے۔
نتیجہ:
زیر نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ سنجے سنگھ کا وائرل ویڈیو حال ہی میں ان کے ضمانت پر رہا ہونے کے بعد کا نہیں ہے، بلکہ یہ ویڈیو سنہ 2021 کا ہے، لہٰذا سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کُن ہے۔