سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کیا جا رہا ہے۔ اس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مغربی بنگال کے رہنما دلیپ گھوش کے ساتھ کئی افراد چل رہے ہیں اور انہی میں سے کچھ لوگوں کو عوام کھینچ کھینچ کر پیٹ رہے ہیں۔
یوزرس اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے سوال کر رہے ہیں کہ کیا یہ ویڈیو منی پور کا ہے، جہاں بی جے پی کے رہنما کی خوب پٹائی کی گئی ہے۔
فیکٹ چیک:
DFRAC ٹیم نے وائرل ویڈیو کے کی-فریم کو ریورس سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں کچھ میڈیا رپورٹس ملیں۔
اے بی پی نیوز کی جانب سے 6 اکتوبر 2017 کو یوٹیوب پر اپلوڈ ایک ویڈیو میں بتایا گیا ہے کہ مغربی بنگال کے سیاحتی شہر داجلنگ میں گورکھا جَنمُکتی مورچہ کے رہنما وِنَے تمانگ کے حامیوں نے سابق مغربی بنگال بی جے پی کے کے صدر دلیپ گھوش کی قیادت میں بی جے پی وفد کا تعاقب کیا اور ان کے ساتھ مارپیٹ کی۔ وِنَے تمانگ کے حامی گھوش کے اجلاس میں بھی مخل ہوئے حتّٰی کہ اسے رد کرنا پڑا۔
اس واقعہ کو ٹائمس آف انڈیا سمیت دیگر میڈیا ہاؤسز نے بھی کور کیا ہے۔
نتیجہ:
زیر نظرDFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ بی جے پی کے رہنما دلیپ گھوش کے ساتھیوں کے ساتھ مارپیٹ کا وائرل ویڈیو حال-فی الحال کا نہیں ہے، بلکہ یہ سنہ 2017 کا ہے۔ اس کا لوکیشن منی پور نہیں بلکہ مغربی بنگال کا شہر دارجلنگ ہے، لہٰذا سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کُن ہے۔