سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو، اس دعوے کے تحت شیئر کیا گیا ہے کہ یو پی کے ضلع، علی گڑھ میں اسلام قبول کرنے سے انکار کرنے پر امت نامی ایک ہندو شخص کو لوہے کی چھڑوں سے پیٹ پیٹ کر جان سے مارنے کی کوشش کی گئی۔
یوزرس کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ امت کو مسلم علاقے میں اپنے دوست زاہد سے ملنے کے دوران دھمکی دی گئی تھی کہ یا تو اسلام قبول کرو یا پھر علاقے میں آنا بند کر دو۔
हम लोग We The People نامی یوزر نے اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا،‘بریکنگ: یو پی کے ضلع علی گڑھ میں اسلام قبول کرنے سے انکار کرنے پر 10-15 افراد پر مشتمل، سخت گیروں کے ہجوم نے ہندو شخص؛ امت کو لوہے کی چھڑوں سے پیٹ پیٹ کر مارنے کی کوشش کی۔ اپنے دوست زاہد سے ملنے کے دوران ان کے علاقے میں امت کی موجودگی سے سخت گیر، ناراض تھے۔ انہوں نے اسے اَلٹیمیٹم دیا کہ یا تو وہ اسلام قبول کرلے یا علاقے میں آنا بند کر دے۔ جب امت نے منع کیا تو ہجوم نے اس پر لوہے کی راڈ سے حملہ کر دیا‘۔
وہیں، اس ویڈیو کو کئی دیگر یوزرس کی جانب سے بھی شیئر کیا گیا ہے۔ جسے یہاں، یہاں اور یہاں کلک کرکے دیکھا جا سکتا ہے۔
فیکٹ چیک:
DFRAC ٹیم نے ویڈیو سے متعلق کیے گئے دعوے کی حقیقت جاننے کی غرض سے علی گڑھ پولیس کے آفیشیل ایکس ہینڈل ’@aligarhpolice‘ کو چیک کیا۔ ہمیں یہاں ایک پولیس افسر (C.O.) کا ایک بیان ملا۔
انہوں نے بتایا کہ 30 مارچ 2024 کو پہلے سے جان-پہچان رکھنے والے دو فریق میں ہوئے تنازعہ میں تبدیلیٔ مذہب یا اس طرح کا کوئی بھی دیگر الزام جھوٹ اور بے بنیاد ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ امت اپنے ساتھی زاہد کے ساتھ گذشتہ 4 سال سے رہ رہا تھا، اس کا اپنے پڑوسیوں سے کسی بات پر تنازعہ چل رہا تھا۔ پولیس نے یہ بھی واضح کیا کہ تبدیلیٔ مذہب والی بات کو امت نے کسی کے بہکاوے میں آ کر کہہ دی تھی۔ اس لیے تبدیلیٔ مذہب کی بات پوری طرح جھوٹ ہے۔
نتیجہ:
زیر نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ سوشل میدیا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کُن ہے۔