سوشل میڈیا پرABP News کا ایک ویڈیو شیئر کیا جا رہا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ مدھیہ پردیش کے ضلع بِھنڈ میں EVM تنازعہ میں کلیکٹر، ایس پی سمیت 19 افسر ہٹائے گئے۔
سوشل میڈیا یوزرس اس ویڈیو کو شیئر کرکے EVM کے بجائے بیلیٹ پیپر سے الیکشن کروائے جانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
X Post Archive Link
X Post Archive Link
X Post Archive Link
فیکٹ چیک:
۔DFRAC ٹیم نے وائرل نیوز ویڈیو کی جانچ-پڑتال کی۔ ہم نے پایا کہ یہ نیوز ویڈیو اے بی پی نیوز کی ویب سائٹ پر یکم اپریل 2017 کو اپلوڈ کیا گیا تھا۔
چینل کی جانب سے یہ ویڈیو یوٹیوب چینل پر بھی اپلوڈ کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ دیگر میڈیا رپورٹس بھی ہیں، جن کے مطابق اپریل 2017 میں ضلع بِھنڈ کی اَٹیر اسمبلی حلقے میں منعقدہ ضمنی الیکشن کے لیے ٹرائل(معائنہ) کے دوران ای وی ایم میں مبینہ گڑبڑی سامنے کا معاملہ طول پکڑ گیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس معاملے میں الیکشن کمیشن کے آرڈر پر آندھراپردیش کے چیف الیکشن آفیسر بھنور لال کی قیادت میں تحقیقاتی ٹیم نے پایا کہ ای وی ایم میں کوئی گڑبڑی نہیں تھی۔ ووٹنگ کے دوران تین مشینیں ہوتی ہیں؛ بیلیٹ یونٹ، کنٹرول یونٹ اور وی وی پی اے ٹی۔ بِھنڈ میں پولنگ حکام کو ٹریننگ کے دوران دکھائی گئی یہ وی وی پی اے ٹی مشین کانپور کے گووند نگر علاقے میں ہوئے اسمبلی الیکشن میں استعمال کی گئی تھی۔ اس میں ڈاٹا بھی وہیں کا فیڈ تھا۔ لیکن یہاں بِھنڈ میں ٹرائل کے دوران ای وی ایم الگ تھی اور وی وی پی اے ٹی کا ڈاٹا پرانی گووند نگر والی ای وی ایم سے میل کھاتا تھا لہٰذا، گڑبڑی ہوئی۔
قابل ذکر ہے کہ الیکشن کمیشن کی تحقیقاتی ٹیم نے اس امر کی تفتیش کروانے کی سفارش بھی کی تھی کہ یہ گڑبڑی لاپرواہی کا نتیجہ تھی یا پھر سوچی سمجھی سازش تھی؟
indianexpress, scroll.in & aajtak
نتیجہ:
زیر نظر DFRAC کے اسفیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل نیوز حال-فی الحال کا نہیں ہے۔ یہ نیوز اپریل 2017 کی ہے، جب ضلع بِھنڈ میں اَٹیر اسمبلی کے ضمنی الیکشن کے لیے ٹرائل کے دوران EVM میں خرابی سامنے آئی تھی۔ اس لیے، سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کُن ہے۔