سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کیا جا رہا ہے۔ اس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص، پولیس کے سامنے برقعہ اتار رہا ہے۔
یوزر نے ویڈیو کو کنڑ زبان میں کیپشن دیا ہے، جس کا اردو ترجمہ ہے-’کل ہی بنگلور میں بم دھماکہ ہوا تھا۔ برقعہ-حجاب پہننے والے دہشت گرد گروہوں پر سخت نظر رکھ کر انھیں خبردار کیا جانا چاہیے‘۔
X Post Archive Link
X Post Archive Link
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو کے کی-فریم کو ریورس سرچ کرنے پر DFRAC ٹیم کو یہی ویڈیو ETV Andhra Pradesh کے یوٹیوب چینل پر 8 اگست 2020 کو اپلوڈ ملا۔
ویڈیو کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ- برقعہ پہن کر غیر قانونی شراب اسمگلنگ کرنے کے الزام میں کُرنول ضلع میں کئی افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ فکّیرَپّا آئی پی ایس کی جانب سے 16 اگست 2020 کو کیا گیا ایک ایکس پوسٹ ملا، جس میں بتایا گیا ہے کہ- اس ویڈیو میں برقعہ پہنے آدمی کو تلنگانہ سے کُرنول سمیت پورے آندھرا پردیش میں غیر قانونی طور پر شراب کی بوتلیں لے جاتے ہوئے ایکسائز پولیس کی جانب سے پکڑا گیا تھا۔
کُرنول تعلقہ پولیس اسٹیشن میں 7-8-2020 کو اس کے خلاف رپورٹ درج کی گئی تھی۔
انہوں نے اس پوسٹ میں Misinformntion (غلط معلومات) نہ پھیلانے کی اپیل بھی کی تھی۔
کرناٹک پولیس کی ویب سائٹ پر اس ویڈیو سے متعلق معلومات بھی دی گئی ہے۔
نتیجہ:
زیر نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو پرانا ہے۔ آندھرا پردیش پولیس نے سنہ 2020 میں برقعہ پہن کر تنلگانہ سے آندھرا پردیش میں غیر قانونی شراب کی اسمگلنگ کے الزام میں کئی افراد کو گرفتار کیا تھا۔ نیز، اس ویڈیو کا بنگلور بم دھماکے سے کوئی تعلق نہیں ہے، اس لیے سوشل میڈیا یوزر کا دعویٰ سیاق و سباق سے پرے اور گمراہ کُن ہے۔