سوشل میڈیا سائٹس پر وائرل ایک ویڈیو میں کچھ لوگ 2 خواتین کے ساتھ چھیڑخانی کرتے نظر آ رہے ہیں۔ یوزرس کا دعویٰ ہے کہ ویڈیو مغربی بنگال کا ہے، جہاں ہندو خواتین کی یہ حالت ہے، جبکہ ریاستی کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی خود ایک خاتون ہیں۔
X Post Archive Link
قابل ذکر ہے کہ متذکرہ بالا دعوے کے ساتھ یہی ویڈیو پہلے بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکا ہے۔
X Post Archive Link
X Post Archive Link
Post Archive Link
فیکٹ چیک:
DFRAC ٹیم نے وائرل ویڈیو کے کچھ کی-فریم کو ریورس سرچ کیا۔ ٹیم کو کئی میڈیا رپورٹس ملیں، جن کے مطابق ویڈیو 2017 کا ہے۔ رام پور کے ٹانڈہ تھانہ حلقے میں یہ واقعہ ہوا تھا، جس میں 14 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے رام پور پولیس نے 4 افراد کو گرفتار بھی کیا تھا۔
Indianexpress, livehindustan, hindustantimes & ABP
میڈیا رپورٹس کے مطابق چیف سکریٹری (داخلہ) اروند کمار سنگھ نے بتایا تھا کہ اس معاملے میں 14 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ان میں کلیدی ملزم شہنواز کو گرفتار کیا گیا تھا اور مزید تفتیش چل رہی تھی۔
نتیجہ:
زیر نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ خواتین کے ساتھ چھیڑخانی کا وائرل ویڈیو مغربی بنگال کا نہیں ہے، بلکہ یہ واقعہ اترپردیش کے ضلع رام کا ہے، لہٰذا سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کُن ہے۔