سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، جس میں ریلوے پلیٹ فارم پر بجلی گرنے کی وجہ سے ایک شخص، جھلس کر پٹری پر گرتے ہوئے نظر آ رہا ہے۔
سوشل میڈیا یوزرس، دعویٰ کر رہے ہیں کہ موبائل کے ایئر فون میں نیٹ، اَیکٹیوِیٹ ہوتے ہی ٹرین میں لگے ہائی ٹینشن کیبل سے کرنٹ کان کے راستے دماغ تک پہنچ گیا، اس لیے ریلوے پلیٹ فارم پر ایئر فون، بلوٹوتھ کے استعمال سے بچیں۔
یوگی ادتیہ ناتھ فین (ڈیجیٹل یودھا) گوڈسے کا بھکت نامی ایکس یوزر نے ویڈیو کو پوسٹ کر کے لکھا،’موبائل کے ایئر فون میں نیٹ اَیکٹیوِیٹ ہوتے ہی ٹرین میں لگے ہائی ٹینشن کیبل سے کرنٹ کان کے راستے دماغ تک پہنچا اور اس کے بعد یہ ہوا۔۔۔؟ So، ریلوے پلیٹ فارم پر ایئر فون، بلوٹوتھ کے استعمال سے بچیں اور ’ٹرین ٹریک کے قریب‘ نہ کھڑے ہوں‘۔
X Archive Post Link
بایں طور، دیگر سوشل میڈیا یوزرس بھی ویڈیو شیئر کر کے یہی دعویٰ کر رہے ہیں۔
X Archive Post Link
X Archive Post Link
X Archive Post Link
فیکٹ چیک:
DFRAC ٹیم نے ویڈیو کی جانچ-پڑتال کے لیے پہلے اسے بعض کی-فریم میں تبدیل کیا اور پھر انھیں ریورس سرچ کیا۔ اس عمل کے دوران ہمیں متعدد میڈیا رپورٹس ملیں جن کے مطابق- ویڈیو 2022 کا ہے۔
8 دسمبر 2022 کو ٹائمس آف انڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مغربی بنگال کے کھڑکپور ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 4 پر بجلی کا تار ٹوٹ کر گرنے سے ٹی ٹی ای سُجان سنگھ کے بدن سے چنگاریاں نکلنے لگی تھیں اور وہ پٹریوں پر گر گئے تھے۔ سجان سنگھ سنگین طور پر زخمی ہو گئے تھے۔ انھیں کھڑکپور ریلوے اسپتال میں داخل کیا گیا تھا، جہاں ان کی حالت مستحکم بتائی گئی تھی۔
میڈیا رپورٹس سے واضح ہے کہ موبائل، ایئر فون، انٹر نیٹ یا بلوٹوتھ کی وجہ ریلوے پلیٹ فارم پر بجلی نہیں گری تھی، بلکہ تار ٹوٹ گیا تھا، اس لیے یہ حادثہ پیش آیا تھا۔
نتیجہ:
زیر نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو میں ریلوے پلیٹ فارم پر حادثہ بجلی تار گرنے کے سبب ہوا ہے نہ کہ موبائل ایئر فون یا بلوٹوتھ کی وجہ سے، لہٰذا سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کُن ہے۔