منی پور سے ’نیائے یاترا‘ شروع کرنے پر چینی صدر شی جن پنگ نے ادا کیا راہل گاندھی کا شکریہ؟ پڑھیں، فیکٹ چیک

Fact Check Fake Featured

سوشل میڈیا پر چین کے سرکاری میڈیا ادارے گلوبل ٹائمس (@globaltimesnews) کا ایک اسکرین شاٹ وائرل ہو رہا ہے۔ اس اسکرین شاٹ میں چین کے صدر شی جن پنگ کی تصویر کے ساتھ خبر دی گئی ہے کہ شی جن پنگ نے کانگریس کے رہنما راہل گاندھی کا شکریہ ادا کیا ہے کہ انہوں نے چین کا احترام کرتے ہوئے ’بھارت نیائے یاترا‘ کی شروعات اروناچل پردیش سے نہ کرکے، منی پور سے کیا ہے۔

جیوتی لکشمی نامبیئر نامی ایکس یوزر نے اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا،’جب اس ’یاترا‘ کا پہلا روٹ شائع ہوا تھا تو پہلے دن میں نے آپ کو کیا بتایا تھا، اروناچل کو چھوڑ دیا گیا تھا۔ کانگریس کا مطلب چینی فرنچائز۔ بشکریہ گورَو پردھان‘۔ 

X Post Archive Link

قابل ذکر ہے کہ زیر بحث اسکرین شاٹ کو کئی دیگر سوشل میڈیا یوزرس نے بھی شیئر کیا ہے۔ 

X Post Archive Link

X Post Archive Link

فیکٹ چیک: 

وائرل ایکس پوسٹ کا اسکرین شاٹ، گلوبل ٹائمس نیوز کا ہے اور تاریخ بھی آدھی ادھوری نظر آ رہی ہے، جو 14 جنوری 2024 کی تاریخ معلوم ہوتی ہے۔ جس کے بعد DFRAC ٹیم نے سب سے پہلے گلوبل ٹائمس کا @X ہینڈل چیک کیا۔ ہمیں ایسا کوئی پوسٹ نہیں ملا۔ وہیں گلوبل ٹائمس کا 14جنوری کا آرکائیو دیکھنے پر بھی ایسا کوئی پوسٹ نہیں ملا۔

Image

وہیں، وائرل اسکرین شاٹ میں جن پنگ کی تصویر کے ساتھ چینی زبان میں ٹیکسٹ لکھا ہے، جس کا گوگل ٹرانسلیشن کی مدد سے اردو ترجمہ ہے- آپ کو ووٹ دینے کا حق ہے۔ 

Image

علاوہ ازیں ہم نے پایا کہ شی جن پنگ کا ویڈیو 2018 کا ہے، جسے چینی میڈیا ادارہ #CCTV نے اپلوڈ کیا تھا۔ نیوز کے مطابق، 7 مارچ کی صبح بیجنگ میں شی جن پنگ 13 ویں نیشنل پیپلس کانگریس کے پہلے سیشن میں شرکت کے لیے گوانگڈونگ وفد میں آئے تھے۔ 

Link

مزید تفتیش و تفحیص میں ہم نے پایا کہ گلوبل ٹائمس کے وائرل اسکرین شاٹ میں جن پنگ کے دائیں ہاتھ پر کسی شخص کی تصویر ہے جبکہ اصل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جن پنگ کے ہاتھ کے پاس چائے کی پیالی ہے۔ 

Image

ساتھ ہی ہم نے جن پنگ کی جانب سے راہل گاندھی کا شکریہ ادا کیے جانے کے تناظر میں گوگل پر کچھ کی-ورڈ سرچ کیا، تاہم ہمیں ایسی کوئی نیوز نہیں ملی۔ 

نتیجہ: 

زیر نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ جن پنگ کی جانب سے کانگریس کے رہنما گاندھی کا شکریہ ادا کیے جانے کا سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ غلط ہے۔