سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کرکے یوزرس دعویٰ کر رہے ہیں کہ مغربی بنگال کے کیشٹوپر میں بم بلاسٹ ہوا ہے۔ بنگال حکومت کی ’منھ بھرائی‘ کی پالیسی کے سبب بنگال بارود کے ڈھیر پر ہے اور عوام ڈر کے سائے میں جی رہے ہیں۔ یوزرس مرکزی حکومت سے اس بم دھماکے کی مفصل تفتیش کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
راہل کمار نامی ایکس یوزر نے لکھا،’ممتا بنرجی کے زیر حکومت مغربی بنگال کے کیشٹوپور سے ایک خوفناک بلاسٹ کی خبر آ رہی ہے۔ مذہب مخصوص کی ’منھ بھرائی‘ اور ریاست انسپانسرڈ TMC سنڈیکیٹ کے سبب ایسا لگ رہا ہے، جیسے بنگال بارود کے ڈھیر پر بیٹھا ہے اور وہاں کے عوام ڈر کے سائے میں جی رہے ہیں! @HMOIndia اور AmitShah جی سے مؤدبانہ درخواست ہے کہ ایسے واقعات کئی بڑی سازش کا حصہ یا تجربہ ہو سکتے ہیں اور اس کی حساسیت سے تفتیش کرنی چاہیے کہ کون انھیں مالی تعاون کر رہا ہے؟ انھیں بم بنانے کے لیے کون ٹریننگ دے رہا ہے؟ کیا حکومت یا بنگلہ دیشی روہنگیا در اندازوں کا استعمال ایسے واقعات میں ہو رہا ہے؟‘۔
🚨#ALERT | ⚠️Graphics Warning ❗️ #MamataBanerjee सरकार शासित #WestBengal के केष्टोपुर से एक भयानक ब्लास्ट का खबर आ रहा है I
— 𝐑𝐚𝐡𝐮𝐥 𝐊𝐮𝐦𝐚𝐫 (@Rahulk123d) December 22, 2023
मजहब विशेष के तुष्टिकरण और राज्य पोषित TMC सिंडिकेट के कारण ऐसा लग रहा है जैसे बंगाल बारूद के ढेर पर बैठा है और वहां की जनता डर के साये में जी रही… pic.twitter.com/mbMC08xM3h
X Archive Link
X Archive Link
X Archive Link
X Archive Link
فیکٹ چیک:
وائرل دعوے کے تناظر میں کچھ کی-ورڈ سرچ کرنے پر DFRAC ٹیم کو متعدد میڈیا رپورٹس ملیں، جن میں کہا گیا ہے کہ 22 دسمبر 2023 کو بھیڑ بھاڑ والے کیشٹوپور علاقے میں ایک فاسٹ فوڈ اسٹال کے اندر سلنڈر بلاسٹ ہوا تھا۔
telegraphindia, bollywoodwallah & timesofindia
دی ٹیلی گراف کے مطابق ایئرپورٹ زون کی ڈپٹی کمشنر ایشوریا ساگر نے کہا- بادی النظر میں یہ LPG سلنڈر بلاسٹ تھا۔ فورنسک ٹیم کی شروعاتی رائے بھی اس جانب اشارہ کرتی ہے۔
نتیجہ:
زیر نظرDFRAC کے فیکٹ_چیک سے واضح ہے کہ یوزرس کا LPG سلنڈر پھٹنے کے واقعہ کو بم بلاسٹ بتانا گمراہ کُن ہے۔