शोसल मीडिया पर एक तस्वीर शेयर कर दावा किया गया है कि- मिस्र के राष्ट्रपति अल-सीसी ने गाज़ा-फिलिस्तीन को सहायता काफिला रवाना कर दिया है। यूज़र्स के अनुसार अल-सीसी ने कहा है काफिला आने पर राफा क्रॉसिंग खुलेगी, हम देखेंगे कि क्या इज़रयल सहायता काफिले पर बमबारी करता है?

انسانی امداد کا قافلہ رفح کراسنگ سے جائے گی غزہ، السیسی نے کہا کہ دیکھتے ہیں، کیسے کرتا ہے اسرائیل بمباری؟ 

Fact Check Featured Misleading-ur

سوشل میڈیا پر ایک تصویر شیئر کی گئی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مصری صدر السیسی نے امدادی قافلہ غزہ-فلسطین روانہ کر دیا ہے۔ یوزرس کے مطابق السیسی نے کہا ہے کہ قافلہ آنے پر رفح کراسنگ کھلے گی، ہم دیکھیں گے کہ کیا اسرائیل امدادی قافلے پر بمباری کرتا ہے؟

Palestine نامی یوزر (@realwajidkhan) نے قطار میں چلے رہے ٹرکوں کی ایک تصویر شیئر کر لکھا،’اسرائیل کے خلاف براہ راست کاروائی میں مصر کے صدر نے غزہ میں ایک عظیم انسانی قافلے کا حکم دیا، خواہ اسرائیل نے رفح کراسنگ پر بمبماری کی ہو، قافلہ آنے پر چوراہا کھلے گا، ہم دیکھیں گے کہ کیا اسرائیل واقعی امدادی قافلے پر بمباری کرتا ہے، جیسا کہ اس نے وعدہ کیا تھا‘۔ 

X Archive Link

دیگر سوشل میڈیا یوزرس بھی یہی دعویٰ کر رہے ہیں۔ 

X Archive Link

X Archive Link

فیکٹ چیک: 

DFRAC ٹیم نے وائرل دعوے کے تناظر میں گوگل پر کچھ کی-ورڈ سرچ کیا اور پایا کہ وائرل تصویر 2014 میں لی گئی، روس کی ہے، جب انسانی امداد والے 260 سئ زائد ٹرکوں پر مشتمل قافلہ یوکرین کے لیے ماسکو سے روانہ ہو رہا تھا۔ 

Independent & BBC

علاوہ ازیں دیگر میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ- فلسطینی علاقے میں جاری اسرائیلی فضائی حملوں کے بیچ اسرائیل نے منگل کے روز مصر کو خبردار کیا ہے کہ وہ غزہ پٹی کی جانب جانے والے کسی بھی امدادی قافلے پر بمباری کرے گا۔

aa  & aljazeera

DFRAC کو کوئی ایسی میڈیا رپورٹ نہیں ملی، جس میں بتایا گیا ہو کہ السیسی نے امدادی قافلہ بھیجنے کے لیے دھمکی بھرا حکمنامہ جاری کیا ہے، یا انہوں نے اسرائیل کو کسی بھی طرح کی دھمکی نہیں دی ہے۔ 

نتیجہ: 

DFRAC کے اس فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل دعویٰ گمراہ کُن ہے، لہٰذا سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ غلط ہے۔