سوشل میڈیا پر آئینِ ہند کے حوالے سے ایک دعویٰ بڑے پیمانے پر شیئر کیا جا رہا ہے کہ ہندوؤں کو آئین کے آرٹیکل 30A کے تحت اپنے ’ہندو دھرم‘ کو سکھانے/پڑھانے کی اجازت نہیں ہے۔ ’ایکٹ 30A‘ اسے اجازت یا اختیار نہیں دیتا ہے، اس لیے ہندوؤں کو اپنے نجی کالجوں میں ہندو دھرم نہیں پڑھانا چاہیے۔ ہندو دھرم سکھانے/ پڑھانے کے لیے کالج شروع نہیں کرنے چاہئیں۔ ہندو اسکولوں کو ہندو دھرم سکھانے کے لیے شروع نہیں کیا جانا چاہیے۔ ایکٹ 30 کے تحت پبلک اسکولوں یا کالجوں میں ہندو دھرم، ثقافت پڑھانے کی کسی کو اجازت نہیں ہے۔
ٹویٹر پر کئی تھریڈ میں پوسٹ لکھتے ہوئے ایک یوزر نے دعویٰ کیا کہ سردار پٹیل نے جواہر لعل نہرو کے اس قانون کی مخالفت کی تھی اور قانون کو آئین میں لانے کی صورت میں کابینہ اور کانگریس سے استعفیٰ دینے کی بات کہی تھی، جس کے بعد نہرو نے اس قانون کو ٹھنڈے بستے میں ڈال دیا تھا۔ لیکن کچھ دنوں کے بعد سردار پٹیل کی اچانک موت ہو گئی اور نہرو نے فوراً ہی اس قانون کو آئینِ ہند میں شامل کروا لیا۔
source : twitter
سوشل میڈیا پر کئی دیگر یوزرس بھی اسی طرح کے دعوے کے تحت ٹھریڈ بنا کر پوسٹ کر رہے ہیں۔
source :twitter
source : twitter
فیکٹ چیک:
وائرل دعوے کی حقیقت جاننے کے لیے DFRAC ٹیم نے آئین کی دفعہ 30A کے بارے میں گوگل پر سرچ کیا۔ ہمیں جاگرن جوش کی ایک رپورٹ ملی۔ اس رپورٹ کو عنوان،’آئینِ ہند کا آرٹیکل 30 کیا ہے؟‘ دیا گیا ہے۔
source : jagranjosh
اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آئین ہند کا آرٹیکل 30 ملک میں مذہبی یا لسانی اقلیتوں کو کئی طرح کے حقوق دیتا ہے۔ یہی آرٹیکل ان اقلیتوں کو ملک میں تعلیمی اداروں کے قیام اور انتظام و انصرام کا حق دیتا ہے۔
source : indiankanoon
وہیں آئینِ ہند کی دفعہ 30 میں اقلیتی طبقات کے تعلیمی اداروں کے قیام اور اس کی نظامت کا التزام ہے۔
آرٹیکل 30 (1) کہتا ہے کہ مذہب یا زبان پر مبنی تمام اقلیتوں کو اپنی مطلوبہ تعلیمی اداروں کے قیام اور انتظامیہ کا اختیار ہوگا۔
آرٹیکل 30 (1A) کسی اقلیتی طبقے کی جانب سے قائم اور اس کے زیر انتظام تعلیمی ادارے کے اثاثے کے لازمی حصول کو یقینی بناتا ہے۔
آرٹیکل 30 (2) کہتا ہے کہ تعلیمی اداروں کو تعاون دینے میں ریاست کسی تعلیمی ادارے کے خلاف اس بنیاد پر تفریق نہیں کرے گا کہ وہ مذہب یا زبان پر مبنی کسی اقلیتی طبقے کے زیر انتظام ہے۔
نتیجہ:
آئین کی دفعہ 30 اقلیتی طبقات کے تعلیمی اداروں کے قیام اور اس کے انتظام کے بارے میں ہے۔ اس دفعہ میں (30(1)، 30 )اA) اور 30 (2) ہیں۔ ہمیں آئینِ ہند میں کہیں بھی 30 A نہیں ملا، جو ہندو مت کو ہندو دھرم گرنتھ پڑھانے یا سکھانے سے روکتا ہے۔ اس لیے سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ غلط ہے۔