سوشل میڈیا پر سبز گنبد کے ڈیزائن میں سجی ٹرین کا ویڈیو شیئر کرتے ہوئے یوزرس، دعویٰ کر رہے ہیں کہ مجلس اتحاد المسلمین (ایم آئی ایم) کے صدر اسد الدین اویسی حیدرآباد سے اس ٹرین میں سوار ہوکر مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سے ملاقات کرنے جارہے ہیں۔ دعویٰ یہ بھی ہے کہ وہ بھارت کو مسلم ملک بنا رہے ہیں۔
ہم لوگ We The People نامی یوزر نے ویڈیو ٹویٹ کرکے لکھا،’اسد الدین اویسی صاحب چلے مومتا آپا سے ملنے.. تلنگانہ حیدرآباد سے مغربی بنگال جانے والی ٹرین‘۔
Tweet Archive Link
وہیں سوربھ شریواستو نے ٹویٹر پر ویڈیو کو کیپشن دیا،’تلنگانہ حیدرآباد سے مغربی بنگال جانے والی ٹرین۔ انہوں نے واضح کر دیا ہےکہ بھارت کو اسلامی ملک بنانا ہے‘۔
Tweet Archive Link
دیگر یوزرس بھی اسی طرح کے ملتے جلتے دعوے کے ساتھ ویڈیو شیئر کر رہے ہیں۔
Tweet Archive Link
Tweet Archive Link
Tweet Archive Link
فیکٹ چیک:
ٹیم DFRAC نے وائرل ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لیے پہلے اسے متعدد کی-فریم میں کنورٹ کیا۔ پھر انھیں گوگل کی مدد سے ریورس سرچ کیا۔ اس دوران ٹیم کو یوٹیوب پر اسی طرح کے کئی ویڈیوز ملے۔
یوٹیوب چینل SaleemzoneOfficial پر ہمیں پانچ سال قبل اکتوبر 2017 کو کیپشن،’Halkatta shareef sandal and Dargah new video 2017 Oct 4th‘ کے ساتھ اپلوڈ ایسا ہی ایک ویڈیو ملا۔
بعد ازاں ٹیم نے ہلکٹہ شریف کے بارے میں سرچ کیا تو پایا کہ کرناٹک کے ضلع گلبرگہ کے واڈی میں واقع سید محمد بادشاہ قادری چشتی یمنی رائے چوری کی درگارہ ہے، جنھیں عام طور پر بادشاہ قادری کے نام سے جانا جاتا ہے۔ بادشاہ قادری نے بین الاقوامی بھائی چارے اور امن کا پیغام دیا تھا۔
ہر سال عقیدت مند حیدرآباد سے ٹرین کی ذریعے عرس (عرس قدیر) میں صندل لے جا کر شریک ہوتے ہیں۔ ہمیں 2023 سمیت دیگر سالوں کے بھی عرس سے متعلق ویڈیوز ملے۔
2018:
2019:
وہیں DFRAC ٹیم نے پایا کہ اس بار یکم اگست 2023 کو عرس کے موقع پر ٹرین کو کچھ الگ ڈھنگ سے سجایا گیا تھا۔
نتیجہ:
زیرنظر DFRAC کے اس فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ ویڈیو تعزیے کا نہیں ہے، بلکہ سنہ 2017 میں کرناٹک کے گلبرگہ واقع بادشاہ قادری کے عرس (#UrsEQadeer) کا ہے۔ ٹرین، بنگال نہیں بلکہ کرناٹک جا رہی ہے، لہٰذا سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ غلط ہے۔