نیٹو سمٹ 2023 کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ اس تصویر میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کو الگ تھلگ کھڑے دیکھا جا سکتا ہے، جبکہ دیگر رہنما لتھوانیا کے دارالحکومت ویلنیوس میں نیٹو سربراہی اجلاس میں ایک دوسرے سے ملاقات اور استقبال میں مصروف ہیں۔ وائرل تصویر نے زیلنسکی کی کیفیت اور نیٹو سربراہی اجلاس کے دوران دیگر بین الاقوامی رہنماؤں کے ساتھ بات چیت میں ان کی شراکت داری کے بارے میں کئی سوالات اٹھائے ہیں۔ وائرل تصویر کے ذریعے نیٹو میں یوکرین کے کردار کے حوالے سے بھی کچھ قیاس آرائیاں شروع ہو گئی ہیں۔
بین الاقوامی نیوز چینل WION نے ٹویٹر پر اپنے اکاؤنٹ سے ایک تصویر پوسٹ کرکے لکھا ہے،’یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کی ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ ویلنیوس میں NATO Summit میں اکیلے کھڑے نظر آ رہے ہیں جبکہ دیگر عالمی باہم رہنما بات چیت کر رہے ہیں۔ کیا آپ کیپشن دے سکتے ہیں؟
Source: Twitter
ڈیجیٹل اور میڈیا نیوز کمپنی FRONTAL WARRIOR نے بھی یہی تصویر ٹویٹر پر اس کیپشن کے ساتھ پوسٹ کی،’یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کی ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے، جس میں وہ ویلنیوس میں ہوئے NATOSummit میں اکیلے کھڑے نظر آ رہے ہیں جبکہ دیگر شرکاء باہم گفتگو کر رہے ہیں‘۔
Source: Twitter
علاوہ ازیں دیگر سوشل میڈیا یوزرس نے بھی تصویر کو اسی طرح کے کیپشن کے ساتھ شیئر کیا ہے۔
فیکٹ چیک:
وائرل تصویر کی حقیقت جاننے کے لیے DFRAC کی ٹیم نے اس تصویر کے تناظر میں کچھ کی-ورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں کچھ میڈیا رپورٹس ملیں، جن کے مطابق اگر ہم تصویر کو بغور دیکھیں تو پائیں گے کہ زیلنسکی کی بیوی اولینا زیلنسکا نیٹو سربراہی اجلاس میں موجود ایک دیگر خاتون رہنما کا خیر مقدم کرنے کے لیے ان سے کچھ قدم کی دوری پر چل رہی ہیں۔
فری پریس جرنل نامی ویب سائٹ نے اس سرخی کے ساتھ خبر شائع کی ہے-’وائرل تصویر: کیا یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی، نیٹو سربراہی اجلاس میں اکیلے پڑ گئے تھے؟‘
Source: Free Press Journal
اس خبر میں، فری پریس جرنل نے بتایا کہ-’جب دونوں خواتین نے ایک دوسرے سے مصافحہ کیا تو زیلینسکی فریم میں اکیلے کھڑے تھے، جس سے یہ تاثر گیا کہ نیٹو سربراہی اجلاس میں ان کی موجودگی کو بہت خوش آمدید نہیں کہا گیا ہے‘۔
اس وائرل تصویر کے علاوہ زیلنسکی اور اولینا فرانسیسی صدر ایمانوئل میکخواں اور ان کی اہلیہ بریگٹ میکخواں سے ملتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ ایک دیگر تصویر میں یوکرین کے صدر، اطالوی وزیر اعظم جیورجیا میلونی کو گلے لگاتے نظر آ رہے ہیں۔ مزید برآں، نیٹو رہنماؤں نے روس سے لڑنے کے لیے یوکرین کو مزید فوجی امداد فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نتیجہ:
زیر نظر DFRACکے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ نیٹو سربراہی اجلاس میں یوکرین کے صدر کی اکیلے کھڑے ہونے کی وائرل تصویر گمراہ کُن ہے کیونکہ یہ تصویر اس وقت کلک کی گئی جب زیلنسکی کی اہلیہ اولینا ایک خاتون رہنما کے استقبال کے لیے ان سے چند قدم کے فاصلے پر چل رہی تھیں، اس لیے سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ غلط ہے۔