فرانس میں ٹریفک چیک کے لیے نہ رکنے پر ایک 17 سالہ الجزائری نژاد نوجوان کی پولیس کی فائرنگ سے موت ہو گئی تھی، جس کے بعد پورے ملک میں گذشتہ چار راتوں سے تشدد کی آگ بھڑکی ہوئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیسنگ اور فرانس کے مضافاتی علاقوں میں پولیس میں نسل کی بنیاد پر پروفائلنگ کے سوال اٹھ رہے ہیں۔
ایسے میں سوشل میڈیا پر فرانس تشدد کے دعوے کے تحت بہت سی تصویریں اور ویڈیو وائرل ہو رہے ہیں۔ انہی میں سے ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اونچی بلڈنگ سے ایک ساتھ کئی کاریں زمین پر گر کر بلاسٹ ہو رہی ہیں۔
گوپال گوسوامی نامی ایک ویریفائیڈ یوزر نے ٹویٹر پر ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا،’فرانس نے ایک قوم پرست (نیشنلسٹ) خاتون کو چھوڑ کر ایک سیکولر لبرل میکرون کو صدر منتخب کیا، نتیجہ دیکھیے‘۔
फ्रांस ने एक राष्ट्रवादी महिला को छोड़कर एक सेक्युलर लिबरल मैकरों को राष्ट्रपति चुना, परिणाम देखिए। pic.twitter.com/N7ufMSxdZR
— Gopal Goswami (@igopalgoswami) July 1, 2023
وہیں دیگر یوزرس بھی اسی دعوے کے تحت ویڈیو شیئر کر رہے ہیں۔
फ्रांस ने एक राष्ट्रवादी महिला को छोड़कर एक सेक्युलर लिबरल मैकरों को राष्ट्रपति चुना….
— Harsh Vyas 🇮🇳 (@Harsh2147) July 1, 2023
उसका परिणाम आप खुद देखिए। pic.twitter.com/qZL2QdiIAw
फ्रांस ने एक राष्ट्रवादी महिला को छोड़कर एक सेक्युलर लिबरल मैकरों को राष्ट्रपति चुना….
— Adv. Vikas Deo कानून मित्र! जय हिन्द 🇮🇳 ✪ (@vikascreateyug) July 1, 2023
उसका परिणाम आप खुद देखिए।@EmmanuelMacron is Burning #France#Francja #FranceRiots #Secularism #parisriotspic.twitter.com/WRwWlaoxCA
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لیے DFRAC ٹیم نے پہلے ویڈیو کو کچھ کی-فریم میں کنورٹ کیا۔ پھر انھیں گوگل کی مدد سے ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں کچھ میڈیا رپوٹس ملیں۔
ہسپانوی ویب سائٹ depor.com کی 22 اکتوبر 2022 کو پبلش رپورٹ کے مطابق ٹِک ٹاک اکاؤنٹ ’‘NTWRK‘ کی جانب سے اس ویڈیو کلپ کو اپلوڈ کیا گیا تھا، جو کچھ ہی گھنٹوں میں اس سوشل نیٹ ورک کے یوزرس کے مابین سب سے زیادہ دیکھے اور کمینٹ کیے جانے والے ویڈیو میں سے ایک بن گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ- اس ویڈیو کلپ کو چند گھنٹوں میں 30 ہزار سے زائد بار دیکھا گیا اور یہ فلم ’فاسٹ اینڈ فیوریس 9‘ کا ’پردے کے پیچھے کے سین‘ ہوں گے، جن میں کاروں اور ایکشن کا حیران کُن پروڈکشن ہوگا۔
وہیں برطانوی ویب سائٹ مِرَر پر بھی وائرل ویڈیو سے متعلق خبر ملی، جس میں بتایا گیا ہے کہ ’فاسٹ اینڈ فیوریس‘ کرو (ٹیم)نے نئی فلم پر کام جاری رکھتے ہوئے اب تک کے سب سے دھماکہ خیز سین میں سے ایک کو فلمایا ہے۔
نتیجہ:
زیر نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ فرانس میں تشدد کے دعوے کے ساتھ وائرل ویڈیو کا تعلق فلم فاسٹ اینڈ فیوریس سے ہے، اس لیے گوپال گوسوامی اور دیگر سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ غلط ہے۔