مسلم شوہر، اپنی ہندو بیوی کو بورے میں بھر کر بائک سے لے جاتے ہوئے پکڑا گیا؟ پڑھیں، فیکٹ چیک 

Fact Check Featured Misleading-ur

سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے، جس میں ایک شخص بائک سےکسی کو بورے میں بھر کر لے جا رہا ہے، جس کا پیر باہر نکلا ہوا ہے۔ یوزرس دعویٰ کر رہے ہیں کہ راجستھان میں مسلم شوہر، اپنی ہندو بیوی کو قتل کرکے اسے بورے میں بھر کر پل کے نیچے پھینکنے لے جا رہا تھا مگر کار والے نے پولیس کو فون کرکے اسے گرفتار کروا دیا۔ 

راشٹروادی سناتنی ہندو نامی ٹویٹر یوزر نے تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا،’اس کا عبدل سب سے الگ تھا، اس  کی اوقات فریزر خریدنے کی نہیں تھی بے چارہ بائک سے لے گیا یہ ہندو لڑکی ونیتا ہے راجستھان کی، یہ ماں باپ سے بولی تھی میرا والا معصوم ہے سیدھا سادھا ہے اور 22 دن بعد یہ بورا میں ملی یہ جہادی پھل بیچتا تھا، اپنی گرل فرینڈ ونیتا کو بورا میں بھر کر پل کے نیچے پھینکنے جا رہا تھا، اس کو پتہ بھی نہیں چلا کہ کب بورے میں سے پیر کھسک کر باہر آ گیا، شکر ہے یہ کار والے کا جس نے پولیس کو کال کرکے پکڑوایا‘۔ 

Tweet Archive Link

دیگر سوشل میڈیا یوزرس بھی یہی دعویٰ کر رہے ہیں۔

Tweet Archive Link 

فیکٹ چیک:

وائرل تصویر کی حقیقت جاننے کے لیے DFRAC ٹیم نے گوگل پر ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ٹیم کو اس تصویر کے حوالے سے کچھ میڈیا رپورٹس ملیں۔

ویب سائٹ cairo24.com کی 02 جون 2023 کو شائع کردہ نیوز رپورٹ کے مطابق وائرل تصویر مصر کے دارالحکومت قاہرہ کی ہے۔ رپورٹس کے مطابق اس تصویر نے مصر میں سوشل میڈیا یوزرس کو چونکا دیا، بہت سے لوگوں کا ماننا تھا کہ یہ شخص اپنے دو پہیہ گاڑی پر ایک لاش لے جا رہا تھا، جو در حقیقت ایک مجسمہ تھا۔

رپورٹ میں مصر کے وزیر داخلہ کے حوالے سے بھی یہی وضاحت کی گئی ہے۔ تصویر میں نظر آنے والا شخص قاہرہ کی ایک دکان پر پتلا پہنچانے جا رہا تھا کہ کسی نے اس کی تصویر پر کلک کر کے سوشل میڈیا پر شیئر کر دی۔

مشرق وسطیٰ کے ایک دیگر معروف میڈیا ہاؤس العربیہ نے بھی اپنی رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی ہے۔ مزید تفتیش کرنے پر ہمیں یکم جون کو محمد نصر نامی شخص کا ایک فیس بک پوسٹ ملا جس میں کہا گیا ہے کہ وائرل تصویر میں نظر آنے والا شخص وہی ہے اور بائک پر لاش لے جانے کا دعویٰ جھوٹا ہے۔ 

alarabiya.net

اس پوسٹ میں نصر نے اپنا فون نمبر اور اس دکان کا نام بھی بتایا جہاں اسے پتلے کی ڈلیوری کرنی تھی۔ 

نتیجہ:

زیر نظر DFRAC کے اس فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل تصویر راجستھان کی نہیں ہے، بلکہ مصر کی ہے۔ نصر نامی شخص موٹر سائیکل سے لاش نہیں، بلکہ مجسمہ ڈلیور کرنے جا رہا ہے، اس لیے سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ غلط ہے۔