سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ٹریکٹر واٹر ٹینکر، خواتین کو روندتے ہوئے چلا جا رہا ہے۔ لوگ تڑپ رہے ہیں اور چیخ رہے ہیں مگر ٹریکٹر ہے کہ ظلم و بربریت کی انتہا پر، انھیں کچلتے ہوئے آگے بڑھا جا رہا ہے۔
آشا امبیڈکر نامی یوزر نے ٹویٹر پر ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا،’ظلم کی حد ہو گئی، جو ٹریکٹر ڈرائیور، بربریت کے ساتھ کے لوگوں کو کچل رہا ہے۔ یہ سب دیکھ کر لگتا ہے، انسانیت بالکل ختم ہو چکی ہے۔ اس طرح کے واردات کو انجام دینے والوں کو کڑی سے کڑی سزا دی جائے‘۔
जुल्म की हद हो गई,
— Asha Ambedkar – अंतर्राष्ट्रीय भीम सेना (@AshaAmbedkar) May 29, 2023
जिस ट्रैक्टर चालक क्रूरता के साथ लोगों को कुचल रहा। ये सब देखकर लगता है इंसानियत बिल्कुल खत्म हो चुकी है।
इस तरह की घटनाओं को अंजाम देने वालों को कड़ी से कड़ी सजा दी जाए। pic.twitter.com/cq4ubwvp6F
Tweet Archive Link
اسی طرح دیگر سوشل میڈیا یوزرس بھی ویڈیو شیئر کرکے سخت کارروائی کیے جانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
जुल्म की हद हो गई,
— Osama Razvi, اسامہ ریزوی (@razvi_osama) May 29, 2023
जिस ट्रैक्टर चालक क्रूरता के साथ लोगों को कुचल रहा। ये सब देखकर लगता है इंसानियत बिल्कुल खत्म हो चुकी है।
इस तरह की घटनाओं को अंजाम देने वालों को कड़ी से कड़ी सजा दी जाए। https://t.co/tghaRZlGNU pic.twitter.com/gitN6RJ2JL
Tweet Archive Link
अब तो जुल्म की हद हो गई है…
— मो० इमरान पत्रकार🐦 (@mdIMRANpress) May 29, 2023
जिस ट्रैक्टर के ड्राइवर ने इतनी क्रूरता के साथ लोगों को कुचल रहा है, ये सब देखकर लगता है की अब इंसानियत बिल्कुल ही खत्म हो चुकी है!
इस तरह की घटनाओं को अंजाम देने वालों को किस तरह से सजा दिलाया जाए! pic.twitter.com/EApqUmReBd
Tweet Archive Link
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لیے DFRAC ٹیم نے ویڈیو کو پہلے متعدد کی-فریم میں کنورٹ کیا۔ پھر انھیں انٹرنیٹ پر ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں کئی میڈیا ہاؤسز کی رپورٹس ملیں۔
خبر رساں ادارہ (نیوز ایجنسی) اے این آئی کی جانب سے ہیڈلائن،’امرتسر میں خواتین کے ایک گروپ پر پانی کا ٹینکر چڑھنے سے دو کی موت، تین سنگین طور پر زخمی‘ کے تحت 26 جنوری 2021 کو پبلش رپورٹ کے مطابق پنجاب کے ضلع امرتسر کے قصبہ وَلّاہ میں خواتین کے ایک گروپ کو واٹر ٹینکر کے ذریعے کچل دیے جانے سے دو خواتین کی موت ہو گئی تھی جبکہ دیگر تین خواتین سنگین طور پر زخمی ہو گئی تھیں۔
وَلّاہ تھانے کے ایس ایچ او سنجیو کمار کے مطابق وہ کسان تحریک کی حمایت میں منعقد احتجاج میں شرکت کے لیے جا رہی تھیں۔
ایس ایچ او نے بتایا تھا کہ گاؤں والوں نے ٹریکٹر ڈرائیور کو پکڑ کر پولیس کو بلایا۔ ہم نے ڈرائیور کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کر دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ڈرائیور کو موقع پر موجود افراد نے مارا پیٹا بھی تھا۔ سبھی زخمیوں گرو رام داس اسپتال میں داخل کروایا گیا تھا۔
اے این آئی کے علاوہ دیگر میڈیا ہاؤسز نے بھی اس واردات کو کور کیا ہے۔
نتیجہ:
میڈیا رپورٹس سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو دو سال پرانا 2021 کا ہے۔ یہ افسوسناک واقعہ اس وقت پیش آیا تھا، جب خواتین کا ایک گروپ، کسان تحریک میں شرکت کے لیے جا رہا تھا، اس لیے سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کُن ہے۔