بی جے پی کے جنرل سکریٹری بی ایل سنتوش نے ٹویٹر پر ترنگے کی روشنی میں جگمگاتے سڈنی میں واقع ’اوپیرا ہاؤس‘ کی تصویر شیئر کی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ سڈنی وزیر اعظم نریندر مودی کا استقبال کر رہا ہے۔
انہوں نے تصویر کے کیپشن میں لکھا،’سڈنی نے PM شری @narendramodi کا خیرمقدم کیا اور #NewIndia کی عزم و صلاحیت کا اعتراف کیا‘۔ (اردو ترجمہ)
Source: Twitter
رپورٹ لکھے جانے تک اس تصویر کو 17 ہزار سے زائد مرتبہ دیکھا جا چکا ہے۔
وہیں فلم ڈائریکٹر اور پروڈیوسر وویک اگنیہوتری نے بھی متذکرہ بالا دعوے کے ساتھ اس تصویر کو شیئر کیا ہے۔
Tweet Archive Link
فیکٹ چیک:
وائرل دعوے کی حقیقت جاننے کے لیے، DFRAC ٹیم نے گوگل پر پہلے تصویر کو ریورس امیج سرچ کیا۔ ہمیں ’کونسلیٹ جنرل آف انڈیا سڈنی‘ نامی یوٹیوب چینل پر دس منٹ کا ایک ویڈیو ملا۔ جسے عنوان دیا گیا ہے،’سڈنی میں مَیجیسٹِک (شاندار) آزادی کا امرت مہوتسو جشن‘۔
یہ ویڈیو آٹھ ماہ قبل اپلوڈ کیا گیا تھا اور اسے 900 سے زائد مرتبہ دیکھا جا چکا ہے۔
علاوہ ازیں، ٹیم کو یہ تصویر ’آسٹریلیا اِن انڈیا‘ نامی ایک ویریفائیڈ فیس بک پیج پر بھی ملی، جسے 22 اگست 2022 کو اپلوڈ کیا گیا تھا۔
اسی پیج کو اسکرول کرتے ہوئے ہم نے پایا کہ پی ایم نریندر مودی کے دورے کے جشن میں سڈنی، ترنگے میں جگمگا اٹھا ہے، لیکن یہ بی ایل سنتوش اور وویک اگنیہوتری جیسے سوشل میڈیا یوزرس کی جانب سے پوسٹ کی گئی تصویر سے مختلف ہے۔
نتیجہ:
بی جے پی کے رہنما بی ایل سنتوش اور وویک اگنیہوتری کی جانب سے شیئر کی گئی تصویر گمراہ کُن ہے، کیونکہ یہ تصور آٹھ ماہ پہلے ’آزادی کا امرت مہوتسو‘ کے جشن کی ہے۔