سوشل میڈیا پر مہاراشٹر کے سامبھاجی نگر کا بتا کر ایک ویڈیو شیئر کیا گیا ہے۔ اس ویڈیو کو شیئر کرکے دعویٰ کیا گیا ہے کہ برقعہ پوش ایک خاتون نے اسکوٹی سے اترکر شری رام کے پوسٹر پر انڈہ پھینک دیا۔ اس ویڈیو کو سدرشن نیوز جیسے میڈیا ادارے کے ٹویٹر ہینڈل سے بھی پوسٹ کیا گیا ہے۔
سدرشن نیوز نے اس ویڈیو کو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا،’کہاں سے بھرا جا رہا ہے زہر؟ برقعہ پوش خاتون کو پربھو شری رام سے اتنی نفرت کیوں؟ سڑک پر اسکوٹی کھڑی کی اور پربھو شری رام کی تصویر پر انڈے پھینکے۔ مہاراشٹر کے چھترپتی سنبھاجی نگر کا ہے واقعہ‘۔ ٹویٹر پر اس پوسٹ کو ایک ملین سے بھی زیادہ لوگوں نے دیکھا ہے۔
Tweet Archive Link
وہیں اس ویڈیو کو دیگر یوزرس کی جانب سے بھی شیئر کیا گیا ہے۔
Tweet Archive Link
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو کا فیکٹ چیک کرنے کے لیے DFRAC کی ٹیم نے چھترپتی سمبھاجی نگر پولیس کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ کو چیک کیا۔ ہمیں اس واقعہ کے حوالے سے پولیس کی ایک پریس ریلیز ملی۔ مراٹھی زبان میں لکھے گئے اس پریس نوٹ میں بتایا گیا ہے کہ مذہبی پوسٹروں کی بے حرمتی کرنے والی خاتون کا نام شِلپا رام راؤ گروڑ ہے اور اسے حراست میں لے لیا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ خاتون کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں ہے۔
وہیں اس واقعہ کے تناظر میں پولیس افسر منوج لوہیا نے بھی ایک بیان جاری کیا ہے۔ پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ گمراہ کن ویڈیو نہ پھیلائیں، اگر کوئی شخص ایسی حرکت کرتا پایا گیا تو اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
نتیجہ:
زیر نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ شری رام کے پوسٹر پر کسی مسلم خاتون نے انڈے نہیں پھینکے ہیں۔ اس واقعہ کو انجام دینے والی خاتون کا نام شلپا رام راؤ گروڑ ہے لہٰذا سدرشن نیوز اور دیگر یوزرس کا دعویٰ غلط ہے۔