سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کلپ وائرل ہو رہی ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دو موٹر سائیکل سوار ایک کار کے قریب رکتے ہیں اور جیسے ہی کار ڈرائیو کرکے آنے والی خاتون نکلتی ہے، وہ اس پر حملہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں، اس دوران مزید لوگ آ جاتے ہیں اور خاتون کو گولی مار دی جاتی ہے۔
دی آفیشل ہندو گروپ نامی یوزر نے ویڈیو ٹویٹ کرکے لکھا،’کیرل میں آر ایس ایس کی حامی خاتون کا گولی جہادیوں نے مار کر قتل کر دیا جہادیوں نے!………’’Tina Dabi‘‘ ’’بلیک منی‘‘ #DelhiGovtVsLG‘‘
Tweet Archive Link
اسی طرح راشٹروادی سناتنی ہندو نے بھی ایسا ہی ٹویٹ کیا ہے۔
Tweet Archive Link
وہیں، ان کے علاوہ دیگر سوشل میڈیا یوزرس، بھی اسی دعوے کے ساتھ ویڈیو شیئر کر رہے ہیں۔
Tweet Archive Link
Tweet Archive Link
Tweet Archive Link
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لیے DFRAC ٹیم نے پہلے ویڈیو کو متعدد کی-فریم میں کنورٹ کیا۔ پھر انھیں گوگل پر ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران یہی ویڈیو ہمیں فیس بک پیج CPIM Cyber Commune پر ستمبر 09 2017 کو اپلوڈ ملا۔
Facebook Post
اس ویڈیو کو ملیالم زبان میں کیپشن دیا گیا ہے، جس کا تقریباً اردو میں ترجمہ بایں طور ہے؛ گوری لنکیش کے قتل پر مبنی ایک نُکَّڑ ناٹک جو آر ایس ایس کے لیے باعث تنقید ہے، گوری لنکیش کو آر ایس ایس نے گولی مار دی تھی…
وہیں ہمیں اس حوالے سے کچھ میڈیا رپورٹس بھی ملیں۔ دی نیوز منٹ کی 13 ستمبر 2017 کو شائع کردہ ایک رپورٹ کے مطابق وائرل ویڈیو 5 ستمبر 2017 کو صحافی اور مصنفہ گوری لنکیش کے قتل پر مبنی ایک اسٹریٹ پلے ہے، جس کے لیے مبینہ طور پر آر ایس ایس کو مورد الزام ٹھہرایا گیا تھا۔
اطلاعات کے مطابق یہ نُکَّڑ ناٹک ڈیموکریٹک یوتھ فیڈریشن آف انڈیا (DYFI) نے ضلع ملاپورم کے کلیکوو میں پیش کیا تھا۔
وہیں 13 ستمبر 2017 کو نیوز18 کی جانب سے پبلش ایک رپورٹ میں DYF کے حوالے سے بتایا گیا ہےکہ یہ ویڈیو کیرالا کے ضلع ملاپورم کے منجیری میں منعقدہ اسٹریٹ پلے کا حصہ ہے۔
یہ ویڈیو کلپ پہلے بھی الگ الگ وقت پر وائرل ہوتی رہی ہے۔
Tweet Archive Link
نتیجہ:
زیر نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو کلپ 2017 میں ڈیموکریٹک یوتھ فیڈریشن آف انڈیا (DYFI) کی جانب سے مصنفہ گوری لنکیش کے قتل پر مبنی اسٹریٹ پلے کا ہے۔ اس میں کوئی کمیونل اینگل نہیں ہے، اس لیے سوشل میڈیا کا دعویٰ میڈیا یوزرس کا دعویٰ گمراکُن ہے۔