جی-20 ٹورزم ورکنگ گروپ کا اجلاس کشمیر کے سرمائی دار الحکومت سری نگر میں منعقد کیا جا رہا ہے۔ اس اجلاس سے متعلق پاکستان نے اعتراض کیا ہے۔ پاکستانی سفارت کاروں، صحافیوں اور سوشل میڈیا یوزرس کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ سعودی عرب، انڈونیشیا، ترکی اور چین نے کشمیر میں ہونے والی جی-20 اجلاس کا بائیکاٹ کیا ہے۔
سحر شنواری نامی پاکستانی یوزر نے ٹویٹر پر دعویٰ کیا کہ چین اور ترکی کے بعد سعودی عرب اور انڈونیشیا کے جی20 اجلاس کے بائیکاٹ کا امکان ہے۔
Tweet Archive Link
بھارت میں پاکستان کے سابق ہائی کمشنر عبدالباسط نے ٹویٹ کیا،’میرے ذرائع نے مجھے بتایا کہ چین اور ترکی، سری نگر میں ہونے والے G20 اجلاس میں حصہ نہیں لے رہے ہیں۔ تقریباً تمام دیگر ممالک دہلی میں مقیم اپنے سفارت کاروں کو اجلاس میں بھیج رہے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ سعودی عرب اور انڈونیشیا بھی کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں گے‘۔
Source: Twitter
باسط کے اس ٹویٹ کے سامنے آنے کے بعد ساؤتھ ایشیا انڈیکس نے بھی ٹویٹ کرکے ایسا ہی دعویٰ کیا ہے۔ ٹویٹ میں لکھا گیا ہے کہ-’کشمیر میں ہونے والے جی 20 اجلاس میں چین اور ترکی کی عدم شمولیت سے بھارت کو جھٹکا لگا ہے۔ انڈونیشیا اور سعودی عرب کے بھی متنازعہ کشمیر خطے میں G-20 اجلاس میں شامل نہیں ہونے کی امید ہے‘۔
Source: Twitter
پاکستانی میڈیا بھی یہی دعویٰ کر رہا ہے۔ پاکستان سے چلنے والا میڈیا ادارہ ’ورلڈ ٹائمس‘ نے بھی اسی دعوے کے ساتھ نیوز پبلش کی ہے۔ اس نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ-’کشمیر میں منعقد ہونے والے جی20 اجلاس میں چین اور ترکی کے شریک نہ ہونے کا امکان ہے۔ چین کا فیصلہ پاکستان کے اعتراض سے متعلق لگتا ہے، جو ایک قریبی دوست ہے، جبکہ ترکی نے ماضی میں بھارت کی جانب سے کشمیر بحران سے نمٹنے پر سوال اٹھایا ہے۔ انڈونیشیا اور سعودی عرب کے بھی متنازعہ کشمیر خطے میں جی20 اجلاس میں شریک نہ ہونے کا امکان ہے‘۔
Source: Twitter
اسی طرح کئی دیگر سوشل میڈیا یوزرس نے بھی اس خبر کو شیئر کیا ہے، جن میں کئی ویریفائیڈ یوزرس شامل ہیں۔
Source: Twitter
Source: Twitter
Source: Twitter
Source: Twitter
فیکٹ چیک:
وائرل دعوے کی حقیقت کو جاننے کے لیے DFRAC ٹیم نے کشمیر میں G20 اجلاس سے متعلق خبروں کی جانچ-پرکھ کی۔ اس دوران ہمیں ایسی کوئی خبر نہیں ملی، جس سے یہ معلوم ہو کہ سعودی عرب اور انڈونیشیا G-20 اجلاس میں شرکت نہیں کر رہے ہیں۔
ہمیں ہندوستان ٹائمس کی ایک رپورٹ ملی۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا کہ سعودی عرب نے کشمیر پر بھارت کی حمایت کرتے ہوئے سری نگر میں ہونے والے G-20 اجلاس میں شرکت نہ کرنے کی پاکستان کی درخواست کو ٹھکرا دیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ سعودی عرب کی جانب سے اگلے ہفتے جموں و کشمیر کے سری نگر میں ہونے والے جی 20 سربراہی اجلاس میں اپنے نمائندوں کو بھیجنے کے فیصلے کو پاکستان کے لیے ایک بڑا دھچکا سمجھا جا رہا ہے۔
Source: Hindustan Times
وہیں ’دی ہندو‘ کی رپورٹ میں مرکزی وزارت سیاحت کے سیکریٹری اروند سنگھ کا بیان پبلش ہوا ہے، جس کے مطابق اب تک مجموعی طور پر 17 G-20 رکن ممالک نے اپنی شرکت کی تصدیق کر دی ہے۔ جن ملکوں نے ابھی تک رجسٹریشن نہیں کروایا ہے ان میں چین، ترکی اور سعودی عرب شامل ہیں۔ مدعو ممالک کی تعداد 9 ہے جن میں سے صرف مصر نے ابھی تک رجسٹریشن نہیں کروایا ہے۔
Source : thehindu
ڈِکَّن ہیرالڈ نے رپورٹ کیا ہے کہ سعودی عرب اور میکسیکو کی نمائندگی، ان کی متعلقہ دارالحکومتوں کے حکام کے بجائے نئی دہلی میں ان کے سفارت خانوں کے سفراء کے شریک ہونے کا امکان ہے۔
Source : deccanherald
نتیجہ:
زیرِ نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ سعودی عرب اور انڈونیشیا کا کشمیر میں متوقع G-20 اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا دعویٰ غلط ہے۔