میڈیا میں گڈو مسلم کی EXCLUSIVE فوٹیج بتاکر ایک ویڈیو چلایا گیا ہے۔ میڈیا کا دعویٰ تھا کہ گڈو مسلم کی آخری لوکیشن اوڈیشہ تھی۔ میڈیا کا دعویٰ یہ بھی تھا، یہ گڈو مسلم کی نئی تصویر ہے۔ اس خبر کو انڈیا ٹی وی، اے بی پی نیوز، نو بھارت ٹائمس اور نیوز18 یو پی اتراکھنڈ سمیت بہتیرے چینلس نے چلایا تھا۔
انڈیا ٹی وی نے خبر کو EXCLUSIVE قرار دیتے ہوئے ٹاپ بینڈ دیا-’گڈو مسلم کا سب سے نیا CCTV فوٹیج‘۔
اے بی پی نیوز نے گڈو مسلم کا سب سے نیا ویڈیو بتاتے ہوئے سی سی ٹی وی فوٹیج کی خبر چلائی ہے۔
دیگر میڈیا کوریج کا اسکرین شاٹ یہ ہے۔
فیکٹ چیک:
میڈیا کے ذریعے چلائے گئی گڈو مسلم کی سی سی ٹی وی فوٹیج کی DFRAC ٹیم نے جائزہ لیا۔ ہمیں ’اڈیشہ رپورٹر‘ نامی یوٹیوب چینل کا ایک ویڈیو ملا، جس میں ایک شخص نے اپنا نام شیخ حمید محمد بتایا ہے۔ حمید نے دعویٰ کیا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں نظر آنے والا شخص گڈو مسلم نہیں بلکہ وہ خود ہے۔
وہیں صحافی گورو سنگھ سینگر (@sengarlive) نے ٹویٹر پر دو ویڈیو پوسٹ کیے ہیں۔ ایک ویڈیو میں شیخ حمید محمد کا ہندی میں ایک بائٹ ہے، جس میں وہ اس بات کی تردید کرتے ہیں کہ ویڈیو میں وہ نظر آ رہے ہیں، جس کا تعلق گڈو مسلم سے بتایا جا رہا ہے جبکہ دوسرے ویڈیو میں وہ پھر سے وائرل ویڈیو کی طرح چل کر دکھاتے ہیں کہ یہ ویڈیو انہی کا ہے۔
نتیجہ:
زیرِ نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو گڈو مسلم کا نہیں بلکہ شیخ حمید محمد کا ہے، اس لیے سی سی ٹی وی فوٹیج کے تناظر میں میڈیا کی طرف سے چلائی گئی خبر گمراہ کُن ہیں۔