حال ہی میں پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے چار اور پانچ مئی کو بھارت کا دورہ کیا تھا۔ یہاں انہوں نے گوا میں شنگھائی تعاون تنظیم کی (SCO Summit) کانفرنس میں شرکت کی تھی۔
نیوز چینل آج تک کی اینکر شویتا سنگھ نے بلاول سے متعلق دعویٰ کیا کہ ان کی سکیورٹی میں گشت کرنے والی پولیس کی گاڑی کی نمبر پلیٹ ’1972‘ ہے، یہ وہی سال ہے جب بنگلہ دیش وجود میں آیا تھا۔
انہوں نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا،’ایک طرف وزیر خارجہ @DrSJaishankar کی دو ٹوک۔ دوسری جانب، بلاول جس ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے ہیں، اس کی beach (ساحل) پر گشت کرنے والی گوا پولیس کی جیپ کا نمبر "1972” ہے، وہی سال جب پاکستان کے دو ٹکڑوں پر باضابطہ مہر لگائی گئی تھی۔ اتفاق؟ 😄😄 #SCO2023‘۔
Tweet Archive Link
ان کے علاوہ یہی دعویٰ دیگر سوشل میڈیا یوزرس سمیت آج تک کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ کی جانب سے شیئر کیا گیا ہے۔
Tweet Archive Link
THESONUSARKAR, deepakvyas781 & HlMeghwanshi
فیکٹ چیک:
وائرل دعوے کی حقیقت جاننے کے لیے DFRAC ٹیم نے اس تناظر میں گوگل پر کچھ کی-ورڈ سرچ کیا۔
اس دوران ہمیں آج تک کے آفیشل یوٹیوب چینل پر اینکر شویتا سنگھ کا تقریباً پانچ منٹ کا ایک ویڈیو ملا، جسےعنوان،’ 13 دن کی پاکستان-بھارت لڑائی اور بنگلہ دیش کا جنم، دیکھیں جدوجہد کی پوری داستان‘ کے تحت نومبر 2021 کو اپ لوڈ کیا گیا ہے۔
اس ویڈیو میں سنا جا سکتا ہے کہ شویتا خود بتا رہی ہیں کہ 1971 میں بھارت اور پاکستان کے مابین جنگ 13 دن میں ختم ہو گئی اور مشرقی پاکستان، آزاد ہو گیا۔ اس طرح بنگلہ دیش دنیا کے نقشے پر ایک نیا ملک بن کر ابھرا۔
علاوہ ازیں 1971 کے تناظر میں ہمیں آج تک کی ویب سائٹ پر دسمبر 2011 میں پبلش ایک خبر بھی ملی۔
وہیں اخبار دینک بھاسکر کی رپورٹ کے مطابق 26 مارچ 1971 کو مشرقی پاکستان کو آزاد بنگلہ دیش قرار دیا گیا تھا۔
وکیپیڈیا پیج کے مطابق- بنگلہ دیش کی جد وجہدِ آزادی 1971 میں ہوئی تھی، اسے ’ مُکتی واہنی‘ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ جنگ 1971 میں 24 مارچ سے 16 دسمبر تک جاری رہی۔ بنگلہ دیش نے اس خونریز جنگ کے ذریعے پاکستان سے آزادی حاصل کی۔ بنگلہ دیش 16 دسمبر 1971 کو بنا تھا۔
بعض دانشوروں نے اس پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ تاریخ داں عرفان حبیب نے لکھا،’1972 was Simla agreement while 1971 was when Indira Gandhi divided Pakistan. Do some homework before going live.‘ یعنی 1972 میں شملہ معاہدہ ہوا تھا جبکہ 1971 میں اندرا گاندھی نے پاکستان کو تقسیم کیا تھا۔ لائیو جانے سے پہلے کچھ ہوم ورک کر لیا کرو۔
اسی طرح تاریخ داں اشوک پانڈے نے لکھا،’بنگلہ دیش 1971 میں بنا تھا۔ یہ تاریخ نہیں جنرل نالج کی چیز ہے۔ پاکستان سے آزادی کا اعلان 26 مارچ 1971 کو ہوا۔ اور ہاں! اس کا کریڈٹ مسز اندرا گاندھی کو جاتا ہے‘۔
سینئر صحافی اوم تھانوی نے کوٹ ری-ٹویٹ کیا،’چِپ اور سِم-سِم گُپھا کی صحافت کی کڑی میں تاریخ کی لا علمی۔ ایک گاڑی کے نمبر کو ’خبر‘ بنانے کے جوش میں خیال ہی نہیں رہا کہ بنگلہ دیش 1971 میں بنا تھا۔ پاکستان ہتھیار ڈال کر لوٹ گیا۔ اگلے سال شملہ معاہدہ بھارت اور پاکستان کے مابین ہوا۔ 19 برس کی بے نظیر تو اپنے والد کے ساتھ آئی بھر تھیں‘۔
نتیجہ:
میڈیا رپورٹس اور مؤرخین کے تبصروں سے واضح ہے کہ آج تک کی اینکر شویتا سنگھ کا دعویٰ گمراہ کُن ہے کیونکہ بنگلہ دیش کو 1972 میں نہیں بلکہ 1971 میں پاکستان سے آزادی ملی تھی۔