حال ہی میں امریکی ریاست نیو جرسی کی سپریم کورٹ نے نادیہ کہف نامی ایک مسلم خاتون کو پَیسائِک کاؤنٹی میں اسٹیٹ سپیریئر کورٹ کا جج مقرر کیا ہے۔ ان کے بارے میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ وہ بینچ پر حجاب پہننے والی امریکہ کی پہلی جج بن گئی ہیں۔
ترکی کے عوامی نشریاتی ادارے TRT World نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو رپورٹ پوسٹ کی ہے۔ یہ بھی لکھا کہ– ریاست نیو جرسی کی سپریم کورٹ میں تعینات ایک امریکی وکیل نادیہ کہف، بینچ میں حجاب پہننے والی پہلی جج بن گئیں۔ انہوں نے قرآن پر ہاتھ رکھ کر عہدے کا حلف لیا۔
فیکٹ چیک:
TRT World کے اس دعوے کی حقیقت جاننے کی غرض سے DFRAC ٹیم نے سب سے پہلے گوگل پر حجاب پہننے والی مسلم خواتین ججوں کے بارے میں معلومات یکجا کی۔
اس دوران ہمیں گلف نیوز کی ایک رپورٹ ملی۔ 2015 میں پبلش اس رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ کیرولین واکر-ڈایلو بھی حجاب پہنے قرآن پر ہاتھ رکھ کر عہدے کا حلف اٹھا چکی ہیں۔ انہوں نے نیویارک کے بروکلین برو ہال میں 7ویں میونسپل ڈسٹرکٹ کے سول جج کے طور پر حلف لیا تھا۔
علاوہ ازیں ہمیں ڈان نیوز اور clickondetroit.com کی ایک دیگر رپورٹ ملی۔ اس رپورٹ میں شارلین میکیلڈ ایلڈر کو امریکہ کی پہلی حجاب پہننے والی خاتون جج قرار دیا گیا ہے۔ ایلڈر وین کاؤنٹی کے تیسرے سرکٹ کورٹ میں بیٹھتی ہیں۔ امریکی حکومت کی ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ وہ ملک میں عدالتی عہدے پر فائز ہونے والی پہلی مسلم خاتون بھی ہیں۔
نتیجہ:
زیرِ نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ TRT World کا یہ دعویٰ کہ نادیہ کہف پہلی حجاب پہننے والی امریکی جج ہیں، غلط ہے۔