سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ جموں و کشمیر کو اقوام متحدہ کی متنازع فہرست سے نکال دیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا یوزرس، اس کا سہرا موجودہ مرکزی حکومت اور پی ایم مودی کے سر باندھ رہے ہیں اور جم کر تعریف کر رہے ہیں۔
اس تناظر میں ایک یوزر نے مراٹھی زبان میں لکھا، جس کا گوگل ٹرانسلیٹ کی مدد سے اردو ترجمہ ہے،’کشمیر، اقوام متحدہ کی متنازع فہرست سے باہر…!! مودی جی نے 70 سال بعد نہرو کا کلنک دھلوایا!! میرے اکاؤنٹ میں ایک بار پھر 15 لاکھ آئے….جے ہند‘۔
وہیں ایک دیگر یوزر نے بھی اسی دعوے کے ساتھ مراٹھی زبان میں ٹویٹ کیا ہے۔
فیکٹ چیک:
DFRAC کی ٹیم نے وائرل دعوے کی حقیقت جاننے کے لیے کچھ کی-ورڈ کی مدد سے انٹرنیٹ پر سرچ کیا کہ یہ دعویٰ سنہ 2020 اور 2022 میں بھی جم کر وائرل ہوا تھا۔ کچھ یوزرس نے ایسا ہی دعویٰ کیا تھا، جنھیں یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔
وہیں ہم نے اس خبر کی تصدیق کے لیے گوگل پر کچھ کی-ورڈ سرچ کیا تو ہمیں کئی میڈیا ہاؤسز کی جانب سے سنہ 2010 میں پبلش متعدد رپورٹس ملیں۔ ان میڈیا رپورٹس کے مطابق سنہ 2010 میں جموں و کشمیر کا نام اقوام متحدہ کے متنازع فہرست سے جموں و کشمیر کا نام نکال دیا گیا تھا۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایک اہم پیش رفت میں، جموں و کشمیر کو اقوام متحدہ (یو این) کی غیر حل شدہ تنازعات کی فہرست سے نکال دیا گیا ہے، جس سے پاکستان کو جھٹکا لگا ہے جو عالمی برادری سے اس مسئلے پر مداخلت کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے۔
وہیں کئی دیگر میڈیا رپورٹس کو یہاں دیکھی جا سکتی ہیں۔
نتیجہ:
زیرِ نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ جموں و کشمیر کو سنہ 2010 میں اقوام متحدہ کی غیر حل شدہ تنازعات کی فہرست سے نکال دیا گیا تھا۔ اس وقت مرکز میں کانگریس کی قیادت والی یو پی اے حکومت تھی، اس لیے سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ غلط ہے۔