یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کا ایک ویڈیو انٹرنیٹ پر وائرل ہو رہا ہے، جس میں امریکی نوجوانوں سے روس کے خلاف لڑنے کے لیے اپیل کی جا رہی ہے۔
اس ویڈیو میں لوگ زیلنسکی پر الزام لگاتے ہوئے نظر آ رہے ہیں کہ وہ نیٹو کی خاطر نوجوان امریکیوں کو جنگ میں شامل ہونے کی ترغیب دے رہے ہیں۔
وائرل کلپ میں زیلنسکی اپنی مادری زبان میں بات کر رہے ہیں۔ انھیں یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے،’امریکہ کو اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کو ٹھیک اسی طرح بھیجنا ہوگا، جیسے ہم اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کو جنگ میں بھیج رہے ہیں اور انھیں لڑنا ہوگا۔ کیونکہ یہ نیٹو ہے جس کے بارے میں ہم بات کر رہے ہیں اور انھیں مرنا ہی ہوگا۔ مالک، نہ کرے کیونکہ یہ ایک ہولناک صورتحال ہے۔
ایک فیس بک یوزر نے کیپشن کے ساتھ ویڈیو شیئر کیا: ’یوکرین کی جنگ اب امریکی نوجوانوں کا خون مانگ رہی ہے… لڑاکا طیارے (فائٹر جیٹ)، ٹینک، میزائل اور یہاں تک کہ اربوں ٹیکس ڈالر بھی کافی نہیں…جیسا کہ خبر سامنے آ رہی ہے‘۔
دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بھی اسی طرح کے دعوے کیے گئے ہیں۔
فیکٹ چیک:
DFRAC کی ٹیم نے کچھ مخصوص کی-ورڈ کی مدد سے اس دعوے سے متعلق انٹرنیٹ پر سرچ کیا۔ ہمیں 24 فروری کو DW نیوز کے YouTube چینل پر اس بابت پریس کانفرنس کا پورا ویڈیو ملا۔
رپورٹر کے سوال پر زیلنسکی نے اپنی مادری زبان میں جواب دینا شروع کیا، ترجمہ نگار نے ان کی حمایت کرنے کے لیے امریکی حکام کے تئیں شکریہ ادا کیا۔
پھر انہوں نے ’امریکہ کے احسانات‘ کی مخالفت کرنے والوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا: ’میں انھیں صرف ایک ہی بات بتا سکتا ہوں۔ اگر وہ اپنی رائے نہیں بدلتے ہیں، اگر وہ ہمیں نہیں سمجھتے ہیں، اگر وہ ویوکرین کی حمایت نہیں کرتے ہیں، تو وہ نیٹو کو کھو دیں گے۔ وہ یو ایس اے کا دبدبہ کھو دیں گے، تو وہ اس قیادت کی حالت، کھو دیں گے، جس کا وہ دنیا میں لطف اٹھا رہے ہیں‘۔
زیلنسکی نے کہا،’وہ لاکھوں بچوں کے ساتھ 40 ملین آبادی (یوکرین) کے ساتھ ملک کی حمایت کھو دیں گے۔ کیا امریکی بچے ہم سے الگ ہیں؟ تیسری عالمی جنگ کون چاہتا ہے؟ کیا کوئی اس جوکھم کو قبول کرنے کو تیار ہوگا؟ امریکہ کبھی بھی نیٹو رکن ممالک کو چھوڑنے والا نہیں ہے۔ اگر یوکرین ہار جاتا ہے تو روس بالٹِک ریاستوں اور نیٹو رکن ممالک میں داخل ہونے جا رہا ہے اور پھر امریکہ کو اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کو ٹھیک اسی طرح بھیجنا ہوگا جیسے ہم اپنے بیٹے اور بیٹیوں کو جنگ کے لیے بھیج رہے ہیں اور انھیں لڑنا ہوگا۔ کیونکہ یہ نیٹو ہے جس کے بارے میں ہم بات کر رہے ہیں اور وہ مر رہے ہوں گے۔ مالک، ایسا نہ کرے کیونکہ یہ ایک ہولناک بات ہے‘۔
نتیجہ:
پریس کانفرنس کا مکمل ویڈیو دیکھ کر واضح ہوتا ہے کہ زیلنسکی نے امریکیوں سے جنگ لڑنے کا مطالبہ نہیں کیا بلکہ خدشہ ظاہر کیا کہ اپنے اثر اور مستقبل کی جنگ کو بچانے کے لیے امریکہ کو روس کے خلاف جنگ میں یوکرین کا حمایتی ہونا ہوگا۔