گذشتہ دنوں ہریانہ کے ضلع بھیوانی میں راجستھان کے دو مسلم افراد ناصر اور جنید کی جلی ہوئی لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔ مبینہ طور پر بجرنگ دل کے کارکنان نے ان دونوں مسلمانوں کو پہلے بولیرو سمیت اغوا کیا پھر ان کی پٹائی کرکے آگ کے حوالے کر دیا۔ اس واردات کے بعد سوشل میڈیا پر ملزموں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
سوشل میڈیا یوزرس اس واردات سے متعلق بہت سی تصاویر اور ویڈیوز پوسٹ کر رہے ہیں۔ کئی یوزرس نے ایک ویڈیو شیئر کیا ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کچھ لوگ ایک نوجوان کو مار رہے ہیں۔ سوشل میڈیا یوزرس، دعویٰ کر رہے ہیں کہ یہ ویڈیو بھیوانی واردات کا ہے اور جن نوجوانوں کو زدوکوب کیا جا رہا ہے وہ جنید اور ناصر ہیں۔
اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے ایک یوزر نے لکھا،’یہ ویڈیو جنید اور ناصر کے پٹائی کا ہے، ویڈیو میں ملزم کا چہرہ صاف نظر آ رہا ہے، ہیلو @DGPHaryana @police_haryana ویڈیو دیکھ کر ملزمان کو گرفتار کریں اور سخت سے سخت سزا دلا کر جنید اور ناصر کے ساتھ انصاف کریں #JusticeForNasirJunaid‘
کئی دیگر یوزرس بھی اس ویڈیو کو شیئر کر رہے ہیں۔
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو کا فیکٹ چیک کرنے کے لیے DFRAC کی ٹیم نے گوگل پر سرچ کیا۔ ہمیں دَینِک بھاسکر کی ایک رپورٹ ملی۔ رپورٹ کے مطابق دینک بھاسکر نے وائرل ویڈیو میں نظر آ رہے شخص کی شناخت کے لیے اسے جنید کے بھتیجے جاوید کے پاس بھیجا۔ جاوید نے اس ویڈیو کو جُنید اور ناصر کا ہونے سے انکار کیاہے۔ دینِک بھاسکر کی رپورٹ کو یہاں پڑھا جا سکتا ہے۔
نتیجہ:
میڈیا رپورٹس اور جنید کے بھتیجے جاوید کی وضاحت سے صاف ہے کہ وائرل ویڈیو جنید اور ناصر کا نہیں ہے، اس لیے سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ غلط ہے۔ DFRAC ٹیم فی الحال ویڈیو کے اوریجینل سورس (اصل ماخذ) کی تحقیقات کر رہی ہے۔ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد اسٹوری اپ ڈیٹ کی جائے گی۔