حال ہی میں 23 برس کی نکی یادو کا اس کے عاشق نے بہیمانہ قتل کر دیا۔ اس قتل واردات نے ملک کو جھکجھور کر رکھ دیا ہے۔ حالانکہ ملزم کی مذہبی شناخت کے بارے میں میڈیا میں واضح ہونے کے با وجود سوشل میڈیا یوزرس کی جانب سے اس قتل واردات کو ’لو جہاد‘ کا معاملہ قرار دیا جا رہا ہے۔
خبروں کے مطابق، عاشق نے 09 فروری، 2023 کو ڈیٹا کیبل سے گلا گھونٹ کر نکی یادو کا قتل کر دیا تھا۔ اس کے بعد عاشق نے مشرق جنوب دہلی میں اپنے ڈھابے کے ایک ریفریجریٹر کے اندر اس کی لاش کو بھر دیا اور اسی دن دوسری خاتون سے شادی کر لی۔
وہیں بلا تصدیق اور میڈیا رپوٹس کو جانے بغیر ، کئی سوشل میڈیا یوزرس نے نکی یادو کے قتل واردات کو ’لو جہاد‘ قرار دیا۔
ٹویٹر پر اس ویڈیو کو شیئر کرکے ایک یوزر نے کیپشن دیا ہے،’آخر یہ لو جہاد کب رکے گا، ہماری بہن بیٹیاں کب تک ان کا شکار ہوتی رہیں گی! شردھا جیسا قتل ساحل نے نکی یادو کو ٹکڑوں میں کاٹ کر لاش فریز میں رکھا، ایسے لوگوں کے لیے صرف ایک ہی سزا ہونی چاہیے، انھیں پبلک پلیس پر ننگا کرکے تب تک پیٹنا چاہیے جب تک دم نہ ٹوٹ جائے‘۔
Archive Link
علاوہ ازیں کئی سوشل میڈیا یوزرس نے بھی اسی طرح کے دعوے کیے ہیں۔
فیکٹ چیک
لو جہاد کے وائرل دعوے کی حقیقت جاننے کے لیے، DFRAC ٹیم نے نکی یادو قتل واردات کے بارے میں سرچ کیا اور ہمیں 15 فروری 2015 کو پبلش ٹائمس آف انڈیا کی رپورٹ اس سرخی کے ساتھ رپورٹ ملی کہ دہلی میں لیو-اِن پارٹنر کا بہیمانہ قتل کرکے لاش کو ڈھابے کے فریزر میں پھینک کر اسی دن کر لی شاد‘۔
لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد سے ہی نکی یادو (24) دواریکا کے پاس کرائے کے مکان میں ملزم ساحل گہلوت کے ساتھ رہ رہی تھی۔ ساحل نے مبینہ طور پر اپنے شادی کے منصوبے کو خفیہ رکھا، لیکن نکی کو اس بابت پتہ چل گیا اور ان کی آپس میں بحث شروع ہو گئی۔
یہ دل دہلا دینے والا واقعہ گذشتہ برس مئی میں قومی راجدھانی میں ہوئی شردھا واکر قتل واردات سے میل کھاتی ہے۔ شردھا کو اس کے لیو-اِن پارٹنر نے گلا گھونٹ کر قتل کرکے اس کی لاش کے 35 ٹکڑوں میں کاٹ کر ریفریجریٹر میں رکھا، پھر انھیں ایک جنگل میں پھینک دیا۔
انڈین ایکسپریس نے بھی اس پر عنوان’ایک قتل، لاش کو ٹھکانے لگانے کی سازش، اور ایک شادی، سب کچھ ایک دن میں‘کے تحت رپورٹ پبلش کی ہے۔
اس بیچ ٹیم نے ساحل گہلوت کے بارے میں سرچ کیا اور اک وکی بایو پایا۔
ساحل گہلوت کی پیدائش 17 مارچ 1997 کو ہوئی تھی۔ اس کی عمر 2023 تک 26 سال ہے۔ ساحل نے اترپردیش کے گریٹر نوئیڈا میں گلگوٹیا کالج آف انجینیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی سے فارمیسی میں ڈپلومہ کیا ہے۔ ساحل نے دہلی یونیورسٹی سے بھی پڑھائی کی ہے۔ ساحل گہلوت دہلی کے نجف گڑ ھ کے مِتّراؤں گاؤں کے ایک ہندو جاٹ خاندان سے ہے۔
نتیجہ
میڈیا رپورٹس اور DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ لو جہاد کا وائرل دعویٰ گمراہ کن ہے۔ کیونکہ ساحل مسلمان نہیں ہے بلکہ وہ نجف گڑھ کے ایک ہندو جاٹ خاندان سے ہے۔