حال ہی میں سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے رہنما سوامی پرساد موریہ نے ’رام چرِت مانس‘ کے کچھ قطعات (چوپائی) پر سخت اعتراض کرتے ہوئے ان پر سوال کھڑے کیے تھے۔ انہوں نے کہا تھا کہ اس میں سے قابل اعتراض حصے کو نکال دینا چاہیے۔ اس کے بعد یوپی کے دار الحکومت لکھنؤ میں کچھ افراد نے ’رام چرِت مانس‘ کی کاپیاں نذرِ آتش کیں۔ پولیس نے اس معاملے میں 10 نامزد اور کئی نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔
وہیں سوشل میڈیا یوزرس کی جانب سے اس معاملے میں ایک ملزم محمد سلیم کا ذکر کرکے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ وہی اس کا ماسٹر مائند ہے۔
وزیراعلیٰ یوگی کے سابق میڈیا صلاح کار اور دیوریا سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکنِ اسمبلی، ڈاکٹر شلبھ منی ترپاٹھی نے ٹویٹ کیا،’شری رام چرِت مانس کا ماسٹر مائنڈ نکلا محمد سلیم، ساتھیوں سمیت گرفتار، ایس پی اور سوامی پرساد نے سلیم کو دی شری رام چرِت مانس جلانے کی سُپاری!!‘۔
Archive Link
بی جے پی کے رہنما ابھیشیک تیواری سمیت دیگر سوشل میڈیا یوزرس نے بھی یہی دعویٰ کیا ہے۔
श्रीरामचरितमानस जलाने का मास्टरमाइंड निकला मोहम्मद सलीम,साथियों सहित गिरफ्तार,सपा और स्वामी प्रसाद ने सलीम को दी श्रीरामचरितमानस जलाने की सुपारी !! pic.twitter.com/1sXTXFb3dx
— Abhishek Tiwari 🇮🇳 (@lkoabhishek) January 30, 2023
श्रीरामचरितमानस जलाने का मास्टरमाइंड निकला मोहम्मद सलीम,साथियों सहित गिरफ्तार,सपा और स्वामी प्रसाद ने सलीम को दी श्रीरामचरितमानस जलाने की सुपारी !! #Ramcharitmanas pic.twitter.com/fgoRhPqS1M
— Shankar Mahawar (@SLMHindu) January 31, 2023
فیکٹ چیک
وائرل دعوے کی جانچ-پڑتال کے لیے DFRAC ٹیم نے کچھ کی-ورڈ کی مدد سے گوگل سرچ کیا۔ ہمیں اس تناظر مین کئی میڈیا ہاؤسز کی جانب سے پبلش رپورٹس ملے۔
اس واقعہ پر اے بی پی نیوز نے سرخی،’ Ramcharitmanas Controversy: رام چرِت مانس کی کاپیاں جلانے کے معاملے میں پانچ ملزم گرفتار، ویڈیو ہوا تھا وائرل‘ کے تحت ایک نیوز پبلش کی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ لکھنؤ کے ورنداون علاقے میں اکھل بھارتیہ او بی سی مہاسبھا نامی تنظیم کے اراکین کی جانب سے مبینہ طور پر رام چرِت مانس کی کاپیاں جلانے کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ پولیس کے مطابق بی جے پی کے رہنما ستنام سنگھ لیوی کی شکایت پر اتوار کو 10 نامزد اور کئی نامعلوم افراد کے خلاف معاملہ درج کیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے محمد سلیم کو ماسٹر مائنڈ یا کلیدی ملزم نامزد قرار نہیں دیا ہے۔ جن 10 ملزمان کے نام ایف آئی آر میں درج ہیں، ان میں سلیم کا نام 9 ویں نمبر پر ہے۔
نتیجہ:
زیرِ نظر DFRAC کے اس فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ رام چرِت مانس کی کاپی جلانے کے 10 ملزموں میں سے صرف محمد سلیم کا نام ذکر کیا جانا اور اسے ماسٹر مائنڈ قرار دیا جانا گمراہ کن ہے۔