سپریم کورٹ نے ہلدوانی کے تقریباً 4000 خاندانوں کو بڑی راحت دی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے سماعت کے دوران بنبھول پورہ کے علاقے میں ریلوے کی زمین سے تجاوزات (غیر قانونی قبضہ) ہٹانے کے ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک لگا دی ہے۔ سماعت کے دوران جسٹس سنجے کول نے کہا کہ اس معاملے کو انسانی نقطہ نظر سے دیکھنا چاہیے۔
وہیں سوشل میڈیا پر اس معاملے پر کئی گمراہ کن اور فرضی تصویریں وائرل ہو رہی ہیں۔ ایک تصویر پوسٹ کرتے ہوئے، پریتی گاندھی نامی ایک ویریفائیڈ یوزر نے لکھا–’This is what the Supreme Court has legitimized today! #HaldwaniEncroachment‘ جس کا اردو ترجمہ بایں طور ہے: اسی کو آج سپریم کورٹ نے جائز ٹھہرایا ہے!‘ #HaldwaniEncroachment‘۔
اس پوسٹ کا ویب آرکائیو لنک یہاں دیا جا رہا ہے۔
فیکٹ چیک:
وائرل تصویر کا فیکٹ چیک کرنے کے لیے DFRAC ٹیم نے تصویر کو ریورس سرچ کیا۔ ہمیں abcnews.go.com کی ایک رپورٹ ملی۔ یہ رپورٹ 18 جنوری 2016 کو شائع ہوئی ہے۔ اس رپورٹ میں وائرل تصویر کا استعمال کیا گیا ہے اور اسے مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا کا بتایا گیا ہے۔ اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ یہ تصویر 12 دسمبر 2013 کی ہے۔
وہیں، ہمیں یہ تصویر گیٹی امیجز (www.gettyimages.in) پر بھی ملی۔ جس کی تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ-’بھارت کے شہر کولکاتا میں 12 دسمبر 2013 کو ایک کمپیوٹر ٹرین کے گذرتے ہی لوگ ریلوے ٹریک پر جھگی-جھوپڑیوں میں اپنی زندگی گذارنے لگتے ہیں۔ کولکاتا کی تقریباً ایک تہائی آبادی جھگیوں میں رہتی ہے اور 70000 سے زائد افراد بے گھر ہیں‘۔
نتیجہ:
DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ پریتی گاندھی نے جو تصویر شیئر کی ہے وہ 2013 کی ہے۔ یہ تصویر ہلدوانی کی نہیں ہے، اس لیے پریتی گاندھی کا دعویٰ گمراہ کن ہے۔