اروناچل پردیش کے توانگ سیکٹر میں 9 دسمبر کو بھارتی فوجیوں کی چینی فوجیوں کے ساتھ پرتشدد جھڑپ ہوئی تھی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس جھڑپ میں بھارتی فوجیوں نے تقریباً 300 دراندازی کرنے والے چینی فوجیوں کو پیچھے کھدیڑ دیا تھا۔
اس کے بعد جمعہ 16 دسمبر کو راجستھان میں بھارت جوڑو یاترا کے دوران کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے مرکز کی مودی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا تھا کہ چین جنگ کی تیاری کر رہا ہے اور مودی حکومت سوئی ہوئی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا تھا کہ چینی فوجی اروناچل پردیش میں ہمارے جوانوں کو پیٹ رہے ہیں۔
بھوپال واقع رویندر بھون میں منعقدہ ایک پروگرام میں ’میں بھارت ہوں‘ کے موضوع پر بولتے ہوئے بالی ووڈ نغمہ نگار منوج منتشر شکلا نے کہا-بھارت دنیا کا واحد ملک ہے جہاں حب الوطنی (دیش بھکتی) نہیں سکھانی پڑتی، ہم اسے اپنے DNA میں لے کر پیدا ہوتے ہیں۔ ابھی ہم نے چین کو بھگایا۔
اس دوران مزید بولتے ہوئے منتشر نے کہا کہ ہمیں دکھ ہوتا ہے جب ایک انتہائی غیر ذمہ دار سیاست داں کہتا ہے کہ ہمارے ملک کے فوجی، چینی فوجیوں سے پِٹ گئے۔ اتنی شرمناک زبان کا استعمال کیسے کرتا ہے کوئی، لیکن میں اسے کیا الزام دوں۔میں نے چانکیہ کو پڑھا ہے۔ میں اچاریہ وشنو گپت چانکیہ کے اسٹیٹمنٹ کو کوٹ کر رہا ہوں- غیر ملکی ماں سے پیدا ہوا بیٹا کبھی محب وطن (راشٹر بھکت) نہیں ہو سکتا، پرابلم ڈی این اے کا ہے۔
वीडियो में लिखा है कि मनोज मुंतशिर का विवादित बयान!
— Ritesh Kashyap (@meriteshkashyap) December 21, 2022
यह विवादित बयान मनोज मुंतशिर के नहीं बल्कि परम ज्ञानी, अर्थशास्त्र के जन्मदाता आचार्य चाणक्य के वाक्य हैं जिसे @manojmuntashir जी ने सिर्फ दोहराया है ! https://t.co/fqal56EV8x
فیکٹ چیک
فلمی نغمہ نگار منوج منتشر کے دعوے کی حقیقت جاننے کے لیے DFRAC کی ٹیم نے اس تناظر میں کچھ کی-ورڈ کی مدد سے انٹرنیٹ پر سرچ کیا۔ ہمیں thecrediblehistory.com کے بانی، مصنف اور مورخ اشوک کمار پانڈے کا ایک ویڈیو ٹویٹ ملا، جس میں انھیں یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ– ابھی میں نے دیکھا کہ ایک فلمی نغمہ نگار بھوپال میں اپنی تقریر کا ویڈیو لگائے ہوئے تھے، جس میں یہ کہا گیا کہ کسی غیر ملکی خاتون کا بیٹا کبھی محب وطن (دیش بھکت) نہیں ہو سکتا، اور اس کے لیے چانکیہ نیتی کا حوالہ دیا گیا۔ میں نے چانکیہ نیتی پہلے، بہت پہلے کبھی پڑھی تھی، لگا کہ دوبارہ دیکھا جائے، چانکیہ نے ایسا کیسے کہہ دیا، کیا کہہ دیا جو، تب دھیان نہیں گیا تھا، اب دھیان چلا جائے، آن لان اویلیول (دستیاب) ہے، کتاب بھی نہیں ڈھونڈنی پڑی، پوری چانکیہ نیتی پڑھ گیا، 389 پیجیز (صفحات) کی یہ چانکیہ نیتی ہے، اس میں مجھے تو کوئی ایسا شلوک، کوئی ایسی اردھالی (جز) نہیں ملا، جس کا ایسا کوئی معنی ہوتا ہو اور وہ کیسے کہہ سکتے تھے، ان کے شاگرد چندر گپت نے سَیلیوکس کی بیٹی سے شادی کی تھی، لیکن بہت مزیدار سوتر (قول) ملا، وہ میں آپ سے شیئر کر رہا ہوں، 560واں سوتر ہے_
।। کوٹساکشِنو نرکے پتنتی।। ۔560 (।। कूटसाक्षिणो नरके पतन्ति ।। 560)
یعنی جھوٹ کی حمایت کرنے والے لوگ براہ راست نرک میں جاتے ہیں۔
تو یہ جو جھوٹ ہے، جو مسلسل، کبھی چانکیہ کے نام سے تو کبھی کسی کے نام سے پھیلایا جاتا ہے، اس کا اگر آپ سپورٹ کر رہے ہیں تو چانکہ کے حساب سے آپ نرک (جہنم) میں جائیں گے۔ نرک سے تو ڈر لگتا ہی ہے، تو مجھے لگا کہ کم از کم میں اس جھوٹ کو جھوٹ کہہ دوں اور نرک جانے سے بچ جاؤں۔
مورخ اشوک کمار پانڈے نے مزید اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پلیز نرک (جہنم) میں جانے سے ڈریے، اگر آپ چانکیہ کو صحیح مانتے ہیں تو جھوٹ کی حمایت مت کیجیے۔
मुंतशिर का सच तलाशते चाणक्य नीति पलटने लगा तो मैं डर गया। देखिए क्यों 👇🏽👇🏽👇🏽 pic.twitter.com/i1y7qJBCWO
— Ashok Kumar Pandey अशोक اشوک (@Ashok_Kashmir) December 20, 2022
بعد ازاں ہم نے کچھ اور سرچ کیا ہمیں ایک فیس بک پوسٹ ملا۔ چانکیہ نیتی نامی یوزر نے ایک پوسٹ کرکے کئی دعوے کیے تھے۔ جس کا فیکٹ چیک کرنے کے لیے جب ہم نے چانکیہ نیتی کو پڑھا تو پیج نمبر-370 اور 371 پر چانکیہ کے شاگرد چندر گُپت اور ان کی سیلیوکس کی بیٹی ہیلینا سے شادی کا بیورا دیا گیا ہے۔ در اصل یونان اور بھارت کے درمیان مستقبل میں ہونے والے جنگوں کو ٹالنے اور امن کا مستقل حل نکالنے کے لیے ایک میٹنگ بلائی گئی، جس میں کسی کی جانب سے چندر گپت اور سیلیوکس کی بیٹی ہیلینا کی شادی کی تجویز رکھی، جسے چانکیہ کی جانب سے خوشی بخوشی قبول کی گئی تھی۔
یہاں پیج نمبر 370 اور 371 کا اسکرین شاٹ دیا جا رہا ہے جس میں متذکرہ میٹنگ اور شادی کی تجویز کے تناظر مین لکھا گیا ہے۔
نتیجہ:
DFRAC کے اس فیکٹ چیک سے یہ واضح ہے کہ چانکیہ نیتی کے حوالے سے نغمہ نگار منوج منتشر شکلا کا یہ دعویٰ کہ غیر ملکی خاتون سے پیدا ہونے والا بیٹا کبھی محب وطن نہیں ہو سکتا، گمراہ کن ہے۔