فیفا ورلڈ کپ-2022 کے فائنل میں فرانس اور ارجنٹینا کے درمیان انتہائی سنسنی خیز مقابلہ دیکھنے کو ملا۔ میچ 3-3 کے برابری پر ختم ہونے کے بعد ارجنٹینا نے پینلٹی شوٹ آؤٹ میں فرانس کو 4-2 سے شکست دے کر فائنل جیت لیا۔ 1986 کے بعد ارجنٹینا نے لیونل میسی کی کپتانی میں فیفا ورلڈ کپ جیتا ہے۔
وہیں اس میچ میں فرانسیسی کھلاڑی کیلین ایمباپے کی جم کر تعریف کی جا رہی ہے۔ ایمباپے نے گول کی ہیٹرک لگا کر میچ میں سنسنی خیزی پیدا کر دی اور اپنی ٹیم، فرانس کو فتحیاب کرنے کی پوری کوشش کی، لیکن وہ ناکام رہے۔
ادھر ایمباپے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر طرح طرح کے دعوے کیے جا رہے ہیں۔ کچھ سوشل میڈیا یوزرس، ایمباپے کو مسلمان بتا رہے ہیں۔ ہینڈ ایف کیو (@LadyVelvet_HFQ) نامی ایک ویریفائیڈ یوزر نے فرانس کے مسلمان کھلاڑیوں کی ایک فہرست پوسٹ کی، جس میں انہوں نے ایمباپے کا نام بھی لکھا ہے۔
وہیں کئی دیگر یوزرس بھی ایمباپے کو مسلمان بتا رہے ہیں۔
فیکٹ چیک:
کیلین ایمباپے کے مسلمان ہونے کے دعوے کی جانچ-پڑتال کرنے کے لیے DFRAC ٹیم نے گوگل پر ایک سمپل سرچ کیا۔ ہمیں ایمباپے کا ویکیپیڈیا صفحہ ملا، جس میں دی گئی معلومات کے مطابق ایمباپے عیسائی مذہب کی پیروی کرتے ہیں۔
اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایمباپے نے اسکول کے بچوں کے مذہب سے متعلق پوچھے گئے سوال پر خود کو عیسائی بتایا ہے۔
وہیں Sportsmanor.com کی رپورٹ کے مطابق ایمباپے کا مذہب عیسائی ہے۔ اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ایمباپے کی والدہ فائزہ لامِری کا تعلق اصل میں الجزائر سے ہے اور وہ ایک مسلمان ہیں۔
نتیجہ:
DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ فرانسیسی فٹ بال کھلاڑی کیلین ایمباپے کا مذہب عیسائی ہے۔ اگرچہ ان کی والدہ الجزائر کی ہیں اور مسلمان ہیں، اس لیے سوشل میڈیا یوزرس کی جانب سے کیا جا رہا دعویٰ غلط ہے۔