Home / Misleading-ur / کیا اتر پردیش میں بے روزگاری کی شرح محض دو فیصد رہ گئی ہے؟ پڑھیں، فیکٹ چیک

کیا اتر پردیش میں بے روزگاری کی شرح محض دو فیصد رہ گئی ہے؟ پڑھیں، فیکٹ چیک

مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹویٹر پر یوگی آدتیہ ناتھ آفس (@myogioffice) کی جانب سے کیے گئے ٹویٹ میں ایک اخبار کٹنگ کی کیپشن میں اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے بیان کو لکھا گیا ہے۔’یوپی میں بے روزگاری کی شرح کم ہو کر اب دو فیصد رہ گئی: وزیراعلیٰ @myogiadityanath جی مہاراج‘۔ 

اخبار کی کٹنگ میں CM یوگی کے بیان کے حوالے سے لکھا گیا ہے کہ- انہوں نے کہا ہے کہ قومی سطحی ایجنسیاں مانتی ہیں کہ یو پی میں بے روزگاری کی شرح 19 فیصد سے کم ہو کر تقریباً دو فیصد رہ گئی ہے۔ 

Tweet Link

امت کلراج سمیت دیگر یوزرس نے بھی سوشل میڈیا پر اسی طرح کے دعوے کیے ہیں۔

Tweet Link

 فیکٹ چیک

وائرل دعوے کی سچائی جاننے کے لیے، ہم نے کچھ کی-ورڈ کی مدد سے گوگل پر ایک سمپل سرچ کیا۔ ہمیں نتیجتاً سینٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکنومی (سی ایم ای آئی) کی ویب سائٹ unemploymentinindia.cmie.com نظر آئی، جس میں فراہم کردہ معلومات کے مطابق بھارت میں فی الحال 9.1 فیصد بے روزگاری ہے۔ شہر میں بے روزگاری کی شرح 10.1 فیصد ہے جبکہ دیہات میں یہ شرح 8.7 فیصد ہے۔ CMEI کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، اتر پردیش میں اس وقت 4.1 فیصد بے روزگاری ہے۔

cmie

واضح رہے کہ سی ایم ای آئی کے اعداد و شمار کے مطا بق مارچ 2017 میں جب یوگی آدتیہ ناتھ نے وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا تھا، اس وقت یہ شرح 2.4 فیصد تھی۔

ایک ویریفائیڈ یوزر نے لکھا،’یوپی میں بے روزگاری کی شرح، مارچ 2017: 2.4فیصد، نومبر 2022: 4.1فیصد۔ مطلب یوگی جی جب یوپی کے وزیر اعلیٰ بنے تو بے روزگاری کی شرح 2.4 فیصد تھی، اب بے روزگاری کی شرح 4.1 فیصد ہے۔ بے روزگاری کی شرح تقریباً دوگنی ہو گئی‘۔

Tweet Link

نتیجہ:

DFRAC کے اس فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ کا دعویٰ غلط ہے کیونکہ cmie کے اعداد و شمار کے مطابق اتر پردیش میں بے روزگاری کی شرح 2.1 فیصد نہیں بلکہ 4.1 فیصد ہے۔

Tagged: