گجرات اسمبلی انتخابات سے متعلق ایک ویڈیو سوشل میڈیا سائٹس پر وائرل ہو رہا ہے۔ ویڈیو میں ایک شخص کو الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے قریب کھڑا دیکھا جا سکتا ہے جو کھل کر ووٹرس کو روکتا ہے اور ان کا ووٹ خود ڈال رہا ہے۔
اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے مستقیم منصوری ایپ نامی یوزر نے کیپشن دیا،’ایسے دھوکے بازوں کی جانب سے بوگس ووٹنگ شروع کر دی گئی ہے۔ ویڈیو وراچھا علاقے کا ہے۔ پولنگ بوتھ کہاں ہیں؟ تفتیش جاری ہے۔ @ECISVEEP @Jamawat3 @Vrajsinh-Rajput @OfficialAlpesh @Gopal_Italia @Veena_Rajput_ @NiraLi__ @HasanSafin (اردو ترجمہ)
اس دوران کئی دیگر سوشل میڈیا یوزرس بھی یہی دعویٰ کر رہے ہیں۔
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو کی حقیقت کا تجزیہ کرنے کے لیے DFRAC ٹیم نے پہلے کی-فریم کو الگ کرکے ریورس امیج سرچ کیا۔ ہم نے پایا کہ TV9BanglaLive کے آفیشل یوٹیوب چینل نے 9 ماہ قبل ایسا ہی ایک ویڈیو اپ لوڈ کیا تھا۔ ویڈیو کا عنوان ہے: ’مغربی بنگال بلدیاتی انتخابات – 2022 بوتھ نمبر 108، وارڈ نمبر 33، جنوبی دمدم میں کوئی ووٹر اپنا ووٹ نہیں ڈالا‘۔
مزید تفتیش کرنے پر ٹیم نے یہ بھی پایا کہ CPIM West Bengal نے بھی 27 فروری 2022 کو اسی طرح کا ایک ویڈیو پوسٹ کیا ہے۔ پوسٹ کا عنوان ہے:’یہ ترقی کے لیے ایک ووٹ ہے! یہ چل رہا ہے۔ لیکَویو اسکول، بوتھ نمبر 108، وارڈ 33، جنوبی دمدم میونسپلٹی۔ (اردو ترجمہ)
دریں اثنا ہمیں بی جے پی بنگال کے آفیشیل ہینڈل کا ٹویٹ بھی ملا، جو 27 فروری 2022 کو پوسٹ کیا گیا تھا۔ ٹویٹ کے کیپشن میں لکھا ہے،’ٹی ایم سی کے لوگ ووٹ دینے سے پہلے بٹن دباتے ہیں۔ الیکشن کے نام پر تماشا بند کرو! آج جمہوریت شرمسار ہے، ٹی ایم سی کے حامیوں کے ذریعے لوٹا جا رہا ہے‘۔
نتیجہ:
DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو گجرات کا نہیں ہے۔ یہ ویڈیو 9 ماہ پرانا ہے اور یہ ویڈیو 2022 میں مغربی بنگال میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات سے متعلق ہے، اس لیے سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ غلط ہے۔